نئی دہلی۔ ملک بھر میں ہشت گرد حملوں ک منصوبہ سازی اور 2012میں حکومت کے خلاف جنگ کا ماحول بنانے کی مجرمانہ سازش کرنے والے چار انڈین مجاہدین(ائی ایم) کے کارندوں کو چہارشنبہ کے روز دہلی کی ایک عدالت نے 10سال قید کی سزا سنائی ہے۔
تاہم اس فیصلے نے ان کی رہائی کی راہ ہموار کردی ہے کیونکہ یہ سب پہلے سے ہی جیل میں زیادہ وقت گذار چکے ہیں۔
خصوصی جج شیلندر ملک نے دانش انصاری‘ آفتاب عالم‘عمران خان اوعبیدالرحمن کی ائی پی سی اور مخالف دہشت گردی قانون انسداد غیر قانونی سرگرمیاں ایکٹ(یو اے پی اے) کے تحت سزاسنائی ہے۔
مذکورہ عدالت جس نے 10جولائی کے روز چار وں کو مجرم قراردیاتھا‘ نوٹ کیاکہ چاروں ملزمین نے ان پرلگائے گئے الزامات کو قبول کیاہے۔
دہشت گردی کے مقدمات کے خصوصی جج نے نوٹ کیاکہ مجرموں کو 2013میں گرفتار کیاگیاتھااور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ اگردیگر مقدمات میں ان کی حراست ضروری نہیں ہے تو اس مدت کے خلاف رہاکریں جوپہلے ہی جیل میں گذار چکے ہیں۔
جج نے مجرموں کی سماجی اوراقتصادی رپورٹ کا بھی حوالہ دیا اور کہاکہ ان کاتعلق سماج کے نچلے طبقے سے ہے۔دانش کے متعلق جج نے کہاکہ وہ کسی دوسرے جرم میں ملوث نہیں ہے‘ کم عمر تھااور اپنی بارہوں جماعت کی تعلیم مکمل کی تھی۔ عدالت نے کہاکہ ”وہ ملک کے بہتر شہری ہونے کے لئے عام‘ ذمہ دارانہ زندگی گذارنے کا ارادہ رکھتا ہے“۔
جج نے کہاکہ ”لہذا اس حقیقت کو مد نظر رکھتے ہوئے کہاکہ اس مجرم کا کوئی مجرمانہ واقعہ پیش نہیں آیاہے‘ یہ عدالت انصاف کے مفاد میں مجرم دانش کو موقع دے رہی ہے کہ وہ ملک کے ایک اچھے شہری کے طور پر مستقبل میں ذمہ داری سے کام لے“۔
آفتاب عالم کے متعلق جج کا مشاہدہ ہے کہ وہ 5فبروری 2013سے عدالتی تحویل میں ہے‘ اور جج نے حکام کو ہدایت دی کہ اگر کسی اور کیس میں ضرورت نہ ہو تو اسے رہا کیا جائے۔
دیگر مجرمین کے متعلق سے بھی عدالت نے کہاکہ اگر کسی دوسرے معاملات میں حراست ضروری نہیں ہے تو انہیں بھی ان کی قید میں گذاری ہوئی معیاد کی مناسبت سے رہا کردیاجائے۔