پی سدھاکر ریڈی کا بیان ، دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
حیدرآباد ۔ 15۔ فروری (سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز کونسل میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر پی سدھاکر ریڈی نے کشمیر میں سی آر پی ایف جوانوں پر دہشت گرد حملے کی مذمت کی اور اسے بزدلانہ کارروائی قرار دیا۔ سدھاکر ریڈی نے اپنے بیان میں 40 سے زائد سی آر پی ایف جوانوں کی ہلاکت پر دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ اطلاعات کے مطابق مزید کئی جوان زخمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں دہشت گرد سرگرمیوں کو کچلنے کیلئے ہندوستان اور دیگر ممالک کی مساعی پاکستان جیسے ممالک کو برداشت نہیں ہے جس کے نتیجہ میں پاکستان میں پرورش پانے والی تنظیم جیش محمد کے دہشت گردوں کے ذریعہ اس طرح کی کارروائیاں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس بات کی کوشش کر رہا ہے کہ ہندوستان میں بھائی چارہ اور ہم آہنگی کے ماحول کو ختم کیا جائے۔ سدھاکر ریڈی نے کہا کہ دہشت گرد تنظیموں اور ان کو پناہ دینے والوں کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ انہوں نے زخمی جوانوں کی عاجلانہ صحت یابی کی خواہش ظاہر کی ۔ سدھا کر ریڈی نے مرکز سے مطالبہ کیا کہ وہ دہشت گرد تنظیموں اور ان کی سرپرستی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ اسی دوران پردیش کانگریس کے ورکنگ پریسیڈنٹ جے کسم کمار نے علحدہ پریس کانفرنس میں کشمیر واقعہ کی مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ مرکزی حکومت کی ناکامی کا ثبوت ہے اور نریندر مودی عہدہ پر برقراری کے حق سے محروم ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انٹلجنس ایجنسیاں بروقت پتہ چلانے میں ناکام رہیں اور وزارت دفاع بھی افواج کے تحفظ میں ناکام ثابت ہوا ہے ۔ کسم کمار نے کہا کہ کانگریس پارٹی ملک کیلئے قربانیوں کی تاریخ رکھتی ہے۔ نہرو خاندان کے دو وزرائے اعظم نے ملک پر اپنی جان نچھاور کردی ۔ کسم کمار نے رینوکا چودھری پر دھمکانے کی سیاست اختیار کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی شکست کیلئے راہول گاندھی کے مشیر کے راجو کو ذمہ دار ٹھہرانا غلط ہے۔