مذکورہ 26سالہ مجرم جیل نمبر8-9میں رکھا گیاتھا اور اس نے مبینہ طور پر قیدیوں کے لئے بنائے گئے انکلوژر کے مشترکہ بیت الخلاء کے علاقے میں پھانسی لگاکر اپنی جان دیدی ہے
دہلی۔ حکام نے بتایاکہ دہلی کے تہاڑ جیل کے اندر ایک 26سالہ قیدی کی جانب سے پھانسی لگاکر اپنے جان دیدنے کے تین دن بعد ایک زیرسماعت قیدی نے مبینہ طور جمعہ کی ابتدائی ساعتوں جیل کے اندر خودکشی کے ذریعہ اپنی جان دیدی ہے۔
تہاڑ اہلکاروں کے مطابق مذکورہ قیدی کی شناخت 29سالہ راجا عرف مہاور کے طورپر ہوئی ہے جس کی نعش جمعہ کی صبح سنٹرل جیل نمبر چار کے وارڈ 6کے مشترکہ باتھ روم سے ملی ہے۔ نعش کو نیچے اتارا گیا اور جانچ کے لئے ڈاکٹرس کوطلب کیاگیا۔
اے این ائی سے ایک سینئر اہلکار نے بتایاکہ ”جیل میں تعینات ڈیوٹی ڈاکٹر نے 11:53بجے اس کو مردہ قراردیا“۔ اہلکاروں کے مطابق آرمس ایکٹ او رائی پی سی کے متعدد دفعات کا متوفی کو سامنا تھا
مزیدجانکاری کا انتظار ہے۔
قومی درالحکومت کی تہاڑ جیل میں خود کو پھانسی لگاکر خودکشی کے ذریعہ جان دینے والے ایک مجرم کی موت کے تین دنوں بعد یہ واقعہ سامنے آیاہے۔
مئی 23کے روزایک قیدی جس کی شناخت جاوید کے طور پرہوئی ہے‘ تہاڑ جیل کے اہلکاروں کے مطابق 2016میں دہلی کے مالویا نگر میں ایک ڈکیتی کے معاملے میں جس کو سزا ہوئی تھی‘ مردہ پایاگیاتھا۔
مذکورہ 26سالہ مجرم جیل نمبر8-9میں رکھا گیاتھا اور اس نے مبینہ طور پر قیدیوں کے لئے بنائے گئے انکلوژر کے مشترکہ بیت الخلاء کے علاقے میں پھانسی لگاکر اپنی جان دیدی ہے۔ اس ماہ کے اوائل میں تہاڑ جیل میں مخالف گینگ ممبرس کے ہاتھوں دہلی روہنی عدالت میں گولیاں چلانے کے معاملے میں ایک ملزم ٹلو تیج پوریا عرف سنیل بالیان نامی گینسٹکر کی موت ہوگئی تھی۔
چند دنوں بعد ٹلو تیج پوریاکے قتل کے سی سی ٹی وی مناظر منظرعام پر ائے تھے‘ جس میں دیکھاگیاہے کہ روحانی کورٹ میں فائیرنگ معاملے کے کلیدی ملزم کووردی والے اہلکاروں کے سامنے چاقو سے متعدد وار کئے جارہے ہیں مگر وہ مداخلت نہیں کررہے ہیں۔
مذکورہ سی سی ٹی وی کمیرہ تہاڑ جیل کے اندر سنٹرل گیلری کے دیوار پر لگاہوا تھا جس سے نکالی گئی فوٹیج 2مئی 6:15بجے کے وقت کی ہیں۔
زمین پر پڑتے ٹلو تیج پوریا کے قریب ان پولیس جوانوں کو کھڑا‘ہتھیاروں سے اس گینگسٹر پر تین لوگوں کو وار کرتے ہوئے‘ اورلاک آپ سے نکال کر انہیں باہر آتے ہوئے اس فوٹیج میں صا ف دیکھاگیاہے۔
بعدازاں تہاڑ جیل کے نو عہدیداروں‘ بشمول اسٹنٹ سپریڈنٹ کو اس معاملے میں برطرف کردیاگیا۔اس کے بعد تہاڑ جیل میں ایک بڑی ایک تبدیلی ائی اور جیل کے99اہلکاروں کو شہرکی دوسری جیلوں میں منتقل کردیاگیا۔