چڈھا نے کہاکہ ”میں میڈیا اورپبلکشن ہاوزس سے غلط بیانی پر مشتمل رپورٹنگ نہیں کرنے اور اس معاملے پر وضاحت کرنے کی درخواست کرتاہوں‘ ورنہ میں قانونی کاروائی کروں گا“۔
نئی دہلی۔عام آدمی پارٹی(اے اے پی)ایم پی راگھو چڈھا نے کہاکہ شراب پالیسی اسکام میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی)کی چارج شیٹ میں ان کے نام کا ذکر کرنے والی رپورٹس ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لئے”بدنیتی پر مبنی پروپگنڈہ“ ہیں۔
چڈھا نے کہاکہ مرکزی ایجنسی نے انہیں کسی بھی شکایت میں مشتبہ یاملزم نہیں بنایاہے۔
مذکورہ اے اے پی ایم پی نے کہاکہ ”ای ڈی کی کسی بھی شکایت میں مجھے ملزم یا مشتبہ نہیں بنایاگیاہے۔ کہے جارہی شکایتوں میں ان کے خلاف کوئی بھی الزام نہیں لگایاگیاہے۔ایسا لگتا ہے کہ میرا نام کسی میٹنگ میں شریک کے طور پر درج کیاگیاہے‘حالانکہ اس طرح کے الزام لگانے کی بنیاد واضح نہیں ہے۔
ای ڈی کی درج چارج شیٹ کے بموجب‘ اس وقت کے منیش سیسوڈیاکے سکریٹری سی اروند نے اپنا بیان میں کہا ہے کہ سیسوڈیا کے گھر پر منعقدہ میٹنگ میں چڈھا موجود تھے۔
چارج شیٹ میں کہاگیاہے کہ ”اروند نے بیان میں کہاکہ سابق ڈپٹی چیف منسٹر منیش سیسوڈیاکے گھر پرمیٹنگ ہوئے تھے جس میں راگھو چڈھا‘ اے سی ایس فینانس برائے پنجاب حکومت‘ ایکسائزکمشنر ورون روجام‘ ایف سی ٹی اورپنجاب آبکاری کے دیگر عہدیدرارن‘ اور وجئے نائیر موجود تھے“۔
انہو ں نے مزید”نیوز مضامین/رپورٹ میں کہاگیاہ ہے کہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی شکایت میں میرا نام ملزم کے طور پرلیاگیاہے جودرست نہیں ہے‘ غلط ہے اور ایسا لگ رہا ہے کہ یہ میری ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لئے بدنیتی پر مبنی پروپگنڈہ کاحصہ معلوم ہوتا ہے“۔
چڈھا نے کہاکہ ”میں میڈیا اورپبلکشن ہاوزس سے غلط بیانی پر مشتمل رپورٹنگ نہیں کرنے اور اس معاملے پر وضاحت کرنے کی درخواست کرتاہوں‘ ورنہ میں قانونی کاروائی کروں گا“۔
دہلی آیکسائز پالیسی معاملے کی عبوری چارج شیٹ میں عام آدمی پارٹی ایم پی ریڈی چڈھا کا نام انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے منگل کے روز شامل کیاہے۔