دہلی بم دھماکے کے بعد یو پی اے ٹی ایس نے مدرسہ کے طلباء اور عملے کی تفصیلات کی طلب

,

   

حکومت نے پریاگ راج زون کے تحت آٹھ اضلاع کے مدارس، ان کے طلباء اور تدریسی عملے کی جامع تفصیلات طلب کی ہیں۔

لکھنؤ: دہلی میں لال قلعہ کے حالیہ دھماکے کے بعد اتر پردیش کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ نے اپنی نگرانی کی کوششیں تیز کر دی ہیں اور پریاگ راج زون کے تحت آٹھ اضلاع کے مدارس، ان کے طلباء اور تدریسی عملے کی جامع تفصیلات طلب کی ہیں، حکام نے بدھ کو کہا۔

انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے پریاگ راج، پرتاپ گڑھ، کوشامبی، فتح پور، بندہ، ہمیر پور، چترکوٹ اور مہوبہ میں اقلیتی بہبود کے افسران کو خط لکھ کر ان کے علاقوں میں مدرسوں سے وابستہ طلباء اور علماء کی مکمل فہرستیں طلب کی ہیں۔

حکام کے مطابق 15 نومبر کے خط میں طلباء کے نام، ان کے والد کے نام، پتے اور موبائل نمبر مانگے گئے ہیں۔ لکھنؤ میں اے ٹی ایس کے سینئر عہدیداروں نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ اس مشق کا مقصد “مدارس کو سماج دشمن عناصر کے ذریعہ غلط استعمال کرنے کے کسی بھی امکان کو روکنا ہے”۔

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ریاست بھر میں اسی طرح کی ہدایات جاری کی گئی ہیں، حکام نے واضح کیا کہ ابھی کے لیے صرف آٹھ مخصوص اضلاع سے معلومات طلب کی گئی ہیں۔

پریاگ راج کے ضلع اقلیتی بہبود کے افسر کرشنا مراری نے بدھ کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ ضلع کی رپورٹ پہلے ہی اے ٹی ایس کو پیش کر دی گئی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق، پریاگ راج میں 206 آپریشنل مدارس ہیں – 43 امداد یافتہ اور 169 غیر امدادی۔

عہدیداروں نے مزید کہا کہ اے ٹی ایس نے موصولہ رپورٹوں کی بنیاد پر زمینی سطح پر جانچ شروع کردی ہے۔

دریں اثنا، اتر پردیش پنچایتی راج اور اقلیتی بہبود کے وزیر اوم پرکاش راج بھر نے بھی میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ حکومت نے آٹھ اضلاع کی انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے مدرسہ کے عملے کی فہرستیں جلد جمع کرائیں۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ اے ٹی ایس کے ساتھ مکمل تعاون کرے گا اور ایسے افراد کی جانچ کو یقینی بنائے گا جن کی سرگرمیاں مشکوک معلوم ہوتی ہیں۔