نئی دہلی: نفرت انگیز اور اشتعال انگیز تقاریر کے بعد شمالی مشرقی دہلی میں فرقہ وارانہ فسادات کا معاملہ اب سپریم کورٹ میں داخل ہوگیا ہے۔ دہلی فسادات کے دس متاثرین نے کی جانب سے سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کی گئی اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ بی جے پی کے جن لیڈران نے نفرت انگیزی کی ہے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کیا جائے اور اس پورے معاملہ کی ایس آئی ٹی سے جانچ کروایا جائے جس میں دوسری ریاست کے عہدیدار شامل ہوں۔
اس کے ساتھ ہی یہ مطالبہ کیاگیا ہے کہ دہلی کے حالات کے پیش نظر فوج کو متعین کیا جائے تاکہ دوبارہ حالات خراب نہ ہوں۔مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکور، بی جے پی ایم پی پرویش ورما اور بی جے پی لیڈر کپل مشرا سمیت پانچ لوگوں کے خلاف پٹیشن داخل کی گئی ہے اور الزام عائد کیا گیا ہے کہ ان کے نفرت انگیز بیانات کے سبب ہی دہلی میں فرقہ وارانہ فسادات بھڑک اٹھے ہیں۔ سپریم کورٹ نے ان کی پٹیشن قبول کرلی ہے اور اس کی سماعت جمعرا ت کو کی جائے گی۔ ان کے خلاف دہلی ہائی کورٹ میں بھی معاملہ زیر سماعت ہے جس کی سماعت 13 اپریل کو ہونی ہے۔