نئی دہلی: 6 اگست (ایجنسیز) دہلی سمیت ملک کی کئی ریاستوں میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ عدالت کی جانب سے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے برسوں سے اٹکے بقایاجات کی ادائیگی کے لیے قیمتوں میں اضافے کی سفارش شرائط کے ساتھ منظور کر لی گئی ہے۔ فیصلے کے مطابق، یہ اضافہ واجب، مناسب اور صارفین کے لیے کِفایتی ہونا چاہیے۔عدالت نے دہلی الیکٹریسٹی ریگولیٹری کمیشن (ڈی ای آر سی) کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایک تفصیلی روڈ میپ تیار کرے، جس میں یہ طے کیا جائے کہ بجلی کی قیمتیں کب، کیسے اور کتنی بڑھائی جائیں۔ اس فیصلے کا اطلاق صرف دہلی ہی نہیں بلکہ اُن تمام ریاستوں پر ہوگا جہاں بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں برسوں سے بقایاجات کی منتظر ہیں۔بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کا کہنا ہے کہ انہیں بجلی کی خرید و فروخت اور ترسیل پر جو خرچ آتا ہے، وہ اس رقم سے کہیں زیادہ ہوتا ہے جو صارفین سے وصول کی جاتی ہے۔ یہ مالی فرق ’’ریگولیٹری اثاثہ‘‘ کہلاتا ہے، جس کا بوجھ بالآخر صارفین پر ہی آتا ہے۔ ریاستی حکومتیں اور ریگولیٹری کمیشن اکثر ان بقایاجات کو موخر کر دیتے ہیں لیکن ان پر سود بڑھتا رہتا ہے۔