نئی دہلی۔ دہلی ہائی کورٹ نے شمال مشرقی دہلی میں پچھلے سال پیش ائے فسادات کے ضمن میں ایک تفصیلی حلف نامہ مانگا ہے‘ جس کے پیش نظر دہلی پولیس نے کہا کہ 758معاملات میں سے 361میں چارج شیٹس داخل کئے گئے ہیں اور اکٹوبر4تک 67ماخوذ کئے گئے ہیں‘ چیف جسٹس ڈی این پٹیل اور جسٹس جیوتی سنگھ کی بنچ کو دہلی پولیس نے یہ بات بتائی ہے۔
فسادات سے متعلقہ درخواست کے ایک مجموعہ کی سنوائی کے دوران مذکورہ بنچ نے جمعیت علمائے ہند کی جانب سے عدالت کودہلی پولیس کی جانب سے دائر کردہ پچھلے رپورٹ میں کئی تفصیلات شامل نہیں ہیں بنچ نے دہلی پولیس سے حلف نامہ مانگا ہے۔
اس مسلئے پر مزید سنوائی کے لئے بنچ نے معاملے کو 2جنوری 2022تک ملتوی کردیاہے۔
پولیس نے عدالت کو اس بات سے بھی واقف کروایا کہ قتل جیسے بڑے 62معاملات کو کرائم برانچ منتقل کردیاگیاہے‘ جس کے تحت تین ذمہ دارتحقیقاتی ٹیموں کی مامور کیاگیاہے‘ جس کی مسلسل نگرانی اعلی عہدیدار کررہے ہیں۔
اس میں کہاگیاہے کہ دہلی میں فرقہ وارانہ فسادات کو تیار کرنے کے پس پردہ ایک بڑی سازش کا معاملے کی تحقیقات اسپیشل سل کررہی ہے۔
مخالف او رموافق سی اے اے حامیوں کے درمیان میں احتجاج کے دوران تصادم کے بعد 2020فبروری میں شمال مشرقی دہلی میں معاملہ پرتشدد صورتحال اختیار کرچکاتھا۔
اس وقت امریکہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کاہندوستان کوپہلا دورہ تھا۔ مذکورہ فسادات میں 50لوگ مارے گئے تھے۔ سوشیل میڈیابالخصوص فیس بک پر متعدد پوسٹس وائرل ہوئے تھے جس نے آگ میں تیل کاکام کیاتھا۔