دہلی فسادات کیخلاف کانگریس کا احتجاج، پارلیمنٹ کے دونوں ایوان 11 مارچ تک ملتوی

, ,

   

کانگریس کے سات ارکان کی اختتام بجٹ سیشن تک معطلی کیخلاف اپوزیشن کی ایوان میں نعرہ بازی

نئی دہلی 6 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) دہلی میں 53 افراد کی ہلاکتوں کا سبب بننے والے دہلی فسادات کے مسئلہ پر بحث کے لئے لگاتار پانچویں روز اپوزیشن ارکان کے مسلسل اصرار اور نعرہ بازی کے درمیان پارلیمنٹ کے دونوں ایوان 11 مارچ تک ملتوی کردیئے گئے۔ ایوان زیریں لوک سبھا میں اپوزیشن ارکان نے کارروائی کے آغاز کے ساتھ ہی کانگریس کے ساتھ معطل شدہ ارکان کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایوان کے وسط میں جمع ہوگئے تھے۔ ارکان کی ہنگامہ آرائی کے سبب لوک سبھا کی کارروائی کئی مرتبہ ملتوی کی گئی لیکن اس درمیان چلائی گئی مختصر کارروائی میں قوانین معدنیات (دوسری ترمیمی) بل اور تلاشی و دیوالیہ ضابطہ (دوسری ترمیمی) بل جیسے دو قانونی مسودے اپوزیشن ارکان کے شوروغل کے درمیان منظور کرلئے گئے۔ لوک سبھا کی کارروائی آج 11 بجے دن شروع ہوئی تھی جس کے ساتھ ہی کانگریس کے علاوہ ڈی ایم کے اور انڈین یونین مسلم لیگ جیسی چند اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نعرے لگاتے ہوئے ایوان کے وسط میں جمع ہوگئے تھے۔ ان ارکان نے دہلی فسادات پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیرداخلہ امیت شاہ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے قبل ازیں اعلان کیا تھا کہ ہولی کی تعطیلات کے بعد اس مسئلہ پر بحث کی جائے گی۔ اپوزیشن کے کئی ارکان اپنے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھے ہوئے تھے۔ راہول گاندھی بھی اپنے بازو پر سیاہ پٹی باندھے ہوئے تھے لیکن وہ احتجاج میں شامل نہیں ہوئے۔ ایوان میں نامناسب رویہ کے سبب کانگریس کے سات ارکان کو بجٹ سیشن کے باقی ایام تک معطل کردیا گیا تھا۔ لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری ایوان کے وسط میں پہونچ گئے۔ ان کے ہاتھ میں ایک کتاب دیکھی گئی جو پارلیمانی قواعد سے متعلق تھی اور اُنھوں نے کرسی صدارت کی طرف اِس کتاب کو دکھایا۔ اس مسئلہ پر شوروغل جاری رہا اور کیرتی سولنکی نے جو کارروائی کے دوران ایوان کی صدارت کررہے تھے، دوپہر 2 بجے تک ایوان ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔ بعدازاں نظرثانی کرتے ہوئے دوپہر 12 بجے تک اجلاس کے التواء کا اعلان کیا۔ التواء کے بعد جیسے ہی اجلاس دوبارہ شروع ہوا ارکان نے پھر گڑ بڑ شروع کردی۔ شوروغل اور ہنگامہ آرائی کے مناظر کے دوران معدنیاتی قوانین (ترمیمی) بل منظور کرلیا گیا اور ایوان پھر 10 منٹ کے لئے 12:45 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔ بعدازاں جیسے ہی اجلاس تیسری مرتبہ شروع ہوا اپوزیشن کے پُرشور احتجاج کے درمیان قلاشی و دیوالیہ ضابطہ (دوسری ترمیمی) بل منظور کرلی گئی۔ راجندر اگروال جو ایوان میں کارروائی کے دوران کرسی صدارت پر فائز تھے، کانگریس ارکان کے شوروغل کے درمیان اس بل کی منظوری کا اعلان کیا۔ راجیہ سبھا اور لوک سبھا کے اجلاس ہولی کی تعطیلات کے وقفہ کے طور پر 11 مارچ تک ملتوی کردیئے گئے ہیں۔