دہلی فسادات: 6 بے گناہ مسلمان باعزت بری

,

   

جمعیت علماء ہند کی جانب سے مقدمہ کی کامیاب پیروی
نئی دہلی۔27؍نومبر (ایجنسیز) دہلی کی کرکرڈوما کورٹ نے آج دہلی فسادات میں ماخوذ 6 بے گناہ مسلمانوں کو باعزت بری کر دیا۔ بری ہونے والوں میں گلزار، شہزاد، واجد، ساجد، شہباز اور سلیم شامل ہیں۔ ان مقدمات کی پیروی جمعیت علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی کی ہدایت پر ایڈوکیٹ سلیم ملک نے کی۔عدالت نے اپنے فیصلہ میں واضح کیا کہ استغاثہ الزامات ثابت کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہا اور پیش کردہ شواہد کسی بھی طرح ملزمین کے خلاف ثابت نہیں ہو سکے۔ استغاثہ نے الزام عائد کیا تھا کہ ملزمین نے دورانِ فساد لوٹ مار اور گھروں میں آگ زنی کی تاہم دورانِ سماعت یہ الزامات عدالت میں ثابت نہ ہو سکے۔ اس لیے ان لوگوں کوغیر مشروط طور پر باعزت بری کیا جاتا ہے۔ عدالت کے فیصلہ کے بعد متاثرہ خاندان میں خوشی کا ماحول ہے۔ اہل خانہ نے صدر جمعیت علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی کا شکریہ ادا کیا ہے اور کہا کہ گزشتہ 5 سالوں سے ان کی ٹیم کا تعاون ملتا رہا ورنہ ہم مزید مایوسی کا شکار ہو جاتے۔ اہل خانہ نے عدالت کا بھی شکریہ ادا کیا ہے۔ جمعیت علماء ہند روزِ اوّل سے دہلی فسادات متاثرین کی قانونی امداد میں سرگرم ہے۔ ابتدا میں تنظیم نے تقریباً 600 مقدمات میں ضمانت دلوانے میں کامیابی حاصل کی۔ فی الحال جمعیت دہلی فساد سے متعلق 267 مقدمات کی قانونی پیروی کر رہی ہے جن میں سے 100 سے زائد افراد اب تک باعزت بری ہو چکے ہیں۔ اس سے قبل ناظمِ عمومی جمعیت علماء ہند، مولانا محمد حکیم الدین قاسمی کی نگرانی میں جمعیت نے شمال مشرقی دہلی میں فسادات میں متاثرہ 165 مکانات کی از سرِ نو تعمیر کر کے متاثرہ خاندانوں کی مدد کی تھی نیز 11 مساجد اور 274 دکانوں کی مرمت و بحالی بھی کرائی گئی جس میں گوکل پوری کی معروف ٹائر مارکیٹ بھی شامل ہے۔