دہلی فساد : ایف آئی آر درج کرنے پولیس کو چار ہفتوں کا وقت

,

   

دہلی ہائیکورٹ میں بی جے پی قائدین کیخلاف درخواست ، آئندہ سماعت 13 اپریل تک ملتوی

نئی دہلی 27 فروری (سیاست ڈاٹ کام) دہلی ہائیکورٹ میں آج پرتشدد واقعات سے متعلق سماعت ہوئی۔ عدالت نے نفرت انگیز تقاریر کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی کل پولیس کو ہدایت دی تھی اور آج رپورٹ پیش کرنے کے لئے کہا تھا۔ دہلی پولیس نے عدالت کو بتایا کہ اس وقت ایف آئی آر درج کرنا مناسب نہیں ہوگا اس لئے پولیس نے عدالت سے وقت طلب کیا۔ عدالت نے مبینہ نفرت انگیز تقاریر کے ویڈیوز کا جائزہ لینے اور جواب داخل کرنے کے لئے پولیس کو چار ہفتوں کا وقت دیا ہے۔ عدالت نے اس کیس کی آئندہ سماعت 13 اپریل تک ملتوی کردی۔ درخواست گذاروں نے نفرت انگیز تقاریر کے لئے بی جے پی قائدین کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا عدالت سے مطالبہ کیا تھا۔ چیف جسٹس ڈی این پٹیل اور جسٹس ہری شنکر پر مشتمل بنچ نے بی جے پی قائدین کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے مطالبہ پر مشتمل درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گذاروں کا کہنا ہے کہ نفرت انگیز تقاریر کے باعث ہی دہلی میں تشدد برپا ہوا ہے۔ اسی دوران دہلی کے لیفٹننٹ گورنر انیل بائجال نے شمال مشرقی دہلی میں امن و قانون کی صورتحال سے متعلق مقدمہ میں دہلی پولیس کی نمائندگی کے لئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا کے علاوہ دیگر تین وکلاء کا تقرر کیا ہے۔ اِسی دوران پولیس نے شمال مشرقی دہلی کے فساد سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور عوام میں اعتماد بحال کرنے کی کوشش کی۔ اُنھوں نے عوام کو یقین دلایا کہ وہ پرامن رہیں اب اُنھیں کوئی خطرہ نہیں ہے۔ اِس موقع پر طلبہ نے اپنی پڑھائی اور امتحانات سے متعلق خدشات کا اظہار کیا۔ دہلی پولیس نے فسادات سے متعلق تمام کیسیس کی تحقیقات کے لئے دو خصوصی تحقیقاتی ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ ان ٹیموں کی قیادت ڈی سی پی رینک کے عہدیدار کریں گے۔ اطلاعات کے مطابق ڈی سی پی راجیش دیو اور ڈی سی پی جئے تیرکی کو یہ ذمہ داری دی جاسکتی ہے۔ اِن کے علاوہ ایڈیشنل کمشنر آف پولیس (کرائم برانچ) بی کے سنگھ اِن ٹیموں کی نگرانی کریں گے۔