دہلی میں دکانداروں کو روک کر مذہبی شناخت بتانے کا مطالبہ

,

   

مخصوص شناخت پر آگے بڑھنے کی اجازت، علاقہ شاستری نگر کے واقعہ کی ویڈیو پر انکوائری

نئی دہلی ۔ 8 ۔ اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ایک ویڈیو کی حقیقت کی جانچ شروع کی گئی ہے جو مبینہ طور پر شمالی دہلی کے علاقہ شاستری نگر میں لی گئی۔ اس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چند افراد دکانداروں اور بیوپاریوں کو روک کر ان کے نام پوچھ رہے ہیں۔ اس طرح ان کے مذہب کی شناخت کرنے کے بعد انہیں قطعاً روکا جارہا ہے یا پھر آگے بڑھنے کی اجازت دی جارہی ہے۔ سوشیل میڈیا پر وائرل اس ویڈیو کا از خود نوٹ لیتے ہوئے پولیس نے اسے تحقیقات کیلئے سائبر سیل سے رجوع کردیا۔ ٹوئیٹر نے اس ہینڈل کو بلاک کردیا جس پر یہ ویڈیو اپ لوڈ کیا گیا تھا۔ ویڈیو میں ایک نوجوان کو دو ترکاری فروشوں کو روک کر ان سے نام پوچھتے دیکھا جاسکتا ہے ۔ اس کا دعویٰ ہے کہ ایک بیوپاری نے اپنا نام بدل کر کالونی میں داخلہ حاصل کیا۔ روکنے والے شخص نے مذہبی شناخت کے بعد بیوپاریوں کو یا تو بڑھا دیا یا پھر انہیں آگے بڑھنے کی اجازت دی۔ اس شخص نے خود کا تعارف آر ڈبلیو اے ممبر کی حیثیت سے کیا ہے ۔ سینئر پولیس عہدیداروں نے کہا کہ ابتداء میں وہ قطعی مقام یا اس شخص کی شناخت نہیں کرسکے کیونکہ ویڈیو میں اس کا چہرہ صاف طور پر دکھائی نہیں دے رہا تھا۔ ویڈیو اپ لوڈ کرنے والے شخص کا دعویٰ ہے کہ اس کی فلمبندی اسی نے کی۔ ڈی سی پی (سائبر سیل) انیش رائے نے کہا کہ پولیس اس کی شناخت کر کے اسے پکڑنے کی کوشش میں مصروف ہے۔ مقامی پولیس کو قطعی مقام کا پتہ چلانے اور جو بیوپاری متاثر ہوئے ان کو بھی ڈھونڈنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ان کے بیانات قلمبند کرتے ہوئے ملزم کے خلاف کیس درج کیا جائے گا۔

کانگریس ایم ایل ا ے کا فوڈ پیاکٹس کیلئے احتجاج
ستنا۔ 8 ۔ اپریل (سیاست ڈاٹ کام) مدھیہ پردیش کے ایک کانگریس ایم ایل اے سدھارت کشواہا کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے کیونکہ انہوں نے احتجاجی جلوس کی قیادت کی تھی۔ پولیس نے آج کہا کہ ایم ایل اے کورونا وائرس کے سبب جاری لاک ڈاؤن کے درمیان غریبوں کیلئے غذائی پیاکٹس کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کر رہے تھے۔