30 سے زیادہ شہریوں کے زخمی ہونے کا اندیشہ‘علاقہ میں خوف ودہشت
نئی دہلی ۔ 10؍نومبر ( ایجنسیز )پیر کی شام (10 نومبر 2025) کو لال قلعہ کے قریب کھڑی ایک کار میں بم دھماکہ ہوا۔ تیز شدت کے دھماکے میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہونے کی اطلاع ہے ۔ زور دار دھماکے سے متعدد گاڑیوں کو آگ لگ گئی اور کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ حکام نے بتایا کہ 30 سے زیادہ افراد کے زخمی ہونے کا خدشہ ہے۔دہلی میں پولیس نے ہائی الرٹ کر دیا۔ دہلی فائر سروسز نے بتایا کہ پولیس نے علاقہ کو گھیرے میں لے کر سات فائر ٹینڈرز کو موقع پر پہنچایا گیا۔دہلی فائر سروس کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ دھماکہ لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے گیٹ نمبر 1 کے قریب کھڑی ایک کار میں ہوا۔ شدت کافی زیادہ تھی جس میں ہلاکتوں کے علاوہ بڑی تعداد میں شہریوں کے زخمی ہونے کا خدشہ ہے۔اس واقعہ کے مناظر میں جلتی ہوئی کاروں سے آگ کے شعلے نکلتے دکھائی دے رہے تھے۔ زور دار دھماکے کے بعد علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا کیونکہ موقع پر موجود متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے۔دھماکہ کے بعد علاقہ میں دہشت پھیل گئی اور عوام کو خوف کے عالم میں بھاگتے ہوئے دیکھا گیا۔ پولیس نے فوری چوکسی اختیار کرتے ہوئے علاقہ کو گھیرے میں لے لیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے واقعہ کے بعد فوری طور پر دہلی پولیس کمشنر سے بات کی۔ این ایس جی، این آئی اے اور فارنسک ڈپارٹمنٹ کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ وزیر داخلہ دہلی دھماکہ کے سلسلے میں آئی بی ڈائریکٹر سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ ادھر اس واقعہ کے بعداتر پردیش کے اے ڈی جی لاء اینڈ آرڈر امیتابھ یش نے کہا کہ ڈی جی پی نے اتر پردیش کے تمام سینئر عہدیداروں کو حساس مذہبی مقامات، حساس اضلاع اور سرحدی علاقوں میں سیکورٹی بڑھانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ تمام سکیورٹی اداروں کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ اتر پردیش کے تمام اضلاع میں پولیس کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ لکھنؤ سے حساس علاقوں میں گشت اور چیکنگ بڑھانے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔دہلی کے لال قلعہ میں کار میں بم دھماکہ کے بعد ملک کی مختلف ریاستوں کے دارالحکومتوں میں بڑے پیمانے پر تلاشی شروع کردی ہے ۔پولیس اور جانچ ایجنسیوں کو چوکس کردیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ناگہانی صورتحال سے فوری طور پر نمٹا جا سکے۔