دہلی پولیس نے سیاسی ذرائع ابلاغ(مولیکٹس میڈیا) کو ہندوتوا نفرت انگیز تقریر کے کوریج پر نوٹس جاری کی

,

   

ایک مقرر مہا مندلیشوار سوامی بھگت ہری سنگھ نے کہاکہ ’چھری کام نہیں کررہی ہے۔ اپنے گھر وں میں ہتھیار رکھیں۔ مسلمانوں اورعیسائیوں کا قتل کریں۔ ایک ہاتھ میں ہتھیار او ردوسرے ہاتھ میں وید پران ہونا چاہئے“۔


دہلی پولیس نے مولیٹکس میڈیاکو نئی دہلی میں جنتر منتر پر ایک ہندو پارلیمنٹ کے دوران مسلمانوں او رعیسائیوں کے خلاف ایک سادھو کے قتل کے اعلان کے کوریج کرنے پر نوٹس جاری کی ہے۔

قومی درالحکومت میں اتوار کے روز جنتر منتر پر مسلمانوں اور عیسائیوں کے قتل عام کا مذکورہ ”دھرم سنسد“ میں اعلان کیاگیاتھا۔ڈی سی پی نیو دہلی ٹوئٹ کے ذریعہ پوسٹ کی گئی نوٹس میں لکھا ہوا ہے کہ ”اس مشاہدہ کیاگیا ہے کہ آہ سوشیل میڈیا پر استعمال اشتعال انگیز‘ بدیانتی پر مبنی اور بھڑکاؤ پوسٹس کااستعمال کررہے ہیں۔

ضلع نئی دہلی سائبر پولیس کی مذکورہ نوڈل ایجنسی برائے سائبرکرائم نیو دہلی ضلع‘ دہلی پولیس نے یہاں پر آپ کو امن وامان کو متاثر کرنے والے بھڑکاؤ‘ بدیانتی اور اشتعال انگیز پیغامات کے حوالے سے سی آر پی سی کی دفعہ 149کے تحت ایک نوٹس جاری کی ہے“۔

نوٹس میں مزید کہاگیاہے کہ ”آپ کوہدایت دی جاتی ہے کہ آپ ایسا کرنے سے بچیں جو آپ کے خلاف متعلقہ قانون کے دفعات کے تحت سخت کاروائی کا سبب بن سکتا ہے“۔

اس تقریب کا انعقاد دھریندر کرشنا ساشتری کو بھاگیشوار دھام سرکار کے نام سے مشہور 26سالہ بھاگیشوار دھام مندر کا پجاری اور سدرشن ٹی وی کے نفرت پھیلانے والے سریش چاؤہنکیا کی حمایت میں تھا۔ اس سے افسوس کی بات کیاہوسکتی ہے کہ اس تقریب کے گواہ 400سے زائد لوگ ہیں۔ایک مقرر مہا مندلیشوار سوامی بھگت ہری سنگھ نے کہاکہ ’چھری کام نہیں کررہی ہے۔

اپنے گھر وں میں ہتھیار رکھیں۔ مسلمانوں اورعیسائیوں کا قتل کریں۔ ایک ہاتھ میں ہتھیار او ردوسرے ہاتھ میں وید پران ہونا چاہئے“۔اب تک پولیس نے نفرت انگیز تقریر اور پروگرام کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی ہے۔

تقریب میں موجود ہجوم نے ملک میں مسلمانوں او رعیسائیوں کے خلاف نسل کشی کے نعرے لگائے۔ ہندو پارلیمنٹ میں ہندوراشٹر کاقیام‘ زیڈ پلس سکیورٹی برائے بھاگیشوار دھام سرکار اور رام چرتر مانس کو قومی صحیفہ کے طور پر تسلیم کرنے والے یہ تمام مطالبات پیش کئے گئے ہیں۔

مقررین میں ایک ریٹائرڈ ائی پی ایس اور ارشٹر نرمان پارٹی کے لیڈر آنند کمار’راگنی تیواری‘ سورج پال امو‘ استھا ما‘ او رانا پورنا بھارتی شامل تھے۔

سورج پال امو نے کہاکہ ”ہم کسی چیز کی مانگ نہیں کررہے ہیں‘ ہم صرف ملک کے غداروں کونکال پھینکنے کا کہہ رہے ہیں‘ جو ہندوستان کاکھاتے ہیں اور پاکستان کاگانا گاتے ہیں“۔