دہلی کار مقدمہ : پولیس نے ایف آئی آر میں دفعہ 302 شامل کیا

   

نئی دہلی: دہلی پولیس نے منگل کو تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 302 (قتل) کے تحت 20 سالہ خاتون انجلی کی موت کے سلسلے میں درج کی گئی ایف آئی آر میں الزامات شامل کیے۔یہ واقعہ یکم جنوری کو دہلی کے مضافات میں پیش آیا تھا جس میں تقریباً 12 کلومیٹر تک کار سے نوجوان خاتون کو گھسیٹنے کے بعد دردناک موت ہوئی ۔ ڈپٹی کمشنر آف پولس آؤٹر ہریندر کے سنگھ نے کہا کہ ثبوت کے مطابق، جسمانی، زبانی اور فرانزک کے بعد موجودہ مقدمہ میں دفعہ 302 طلب کیا گیا ہے۔
ابتدائی طور پر، ایف آئی آر آئی پی سی کی دفعہ 304-اے (لاپرواہی سے موت کا سبب بننا) اور 279 (ریش ڈرائیونگ) کے تحت درج کیا گیا تھا۔ بعد ازاں متاثرہ کے اہل خانہ کے احتجاج کے بعد پولیس نے سلطان پوری پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعہ 304 اور 120-B (مجرمانہ سازش) کا اضافہ کیا تھا۔ پولیس نے ایف آئی آر میں تعزیرات ہند کی دفعہ 201 (ثبوت کو مٹانا) بھی شامل کیا۔ پولیس نے سبھی ساتوں ملزمین آشوتوش، انکش کھنہ، دیپک کھنہ، امیت کھنہ، کرشن، متھن اور منوج متل کو گرفتار کیا ہے۔ ایک سینئر پولیس اہلکار نے بتایا کہ آشوتوش اور انکش پر کیس میں ثبوت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا الزام ہے۔ ذرائع کے مطابق آشوتوش کار کے مالک اور امیت کے بھائی، انکش کھنہ نے پانچوں ملزمان کے ساتھ بات چیت کی تھی اور امیت کے پاس ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے کی وجہ سے دیپک سے کہا گیا کہ وہ پولیس کو بتائے کہ وہ واقعہ کے وقت ڈرائیونگ سیٹ پر تھا۔