دہلی کی آلودگی سے نتن گڈکری بھی الرجی میں مبتلا

   

Ferty9 Clinic

نئی دہلی۔ 24 ڈسمبر (ایجنسیز) مرکزی وزیر برائے سڑک ٹرانسپورٹ و ہائی ویز نتن گڈکری نے دہلی۔این سی آر میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔ دہلی میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ دارالحکومت میں صرف تین دن گزارنے کے بعد ہی انہیں الرجی کی شکایت ہونے لگتی ہے، جو یہاں کی بگڑتی ہوا کے معیار کی واضح مثال ہے۔بی جے پی کے سینئر رہنما نتن گڈکری یہ بات سینئر صحافی اور سابق سینٹرل انفارمیشن کمشنر اْدے مہورکر کی کتاب کی رسمِ اجراء کے موقع پر کہہ رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی-این سی آر میں آلودگی ہر سال تشویشناک حد تک بڑھ رہی ہے اور اس کے اثرات صحت پر براہِ راست محسوس کیے جا سکتے ہیں۔مرکزی وزیر نے اعتراف کیا کہ دہلی-این سی آر میں تقریباً 40 فیصد آلودگی ٹرانسپورٹ سیکٹر سے پیدا ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود ٹرانسپورٹ کے وزیر ہیں اور یہ حقیقت تسلیم کرنا ہوگی کہ اگر اس شعبے میں فوری اور بڑی تبدیلیاں نہ کی گئیں تو آلودگی پر قابو پانا ممکن نہیں ہوگا۔گڈکری نے جیواشم ایندھن پر بڑھتے انحصار پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ یہ نہ صرف آلودگی میں اضافے کا سبب بن رہا ہے بلکہ ملک کی معیشت پر بھی بھاری بوجھ ڈال رہا ہے۔ ان کے مطابق ہندوستان ہر سال تقریباً 22 لاکھ کروڑ روپے جیواشم ایندھن کی درآمد پر خرچ کرتا ہے، جو قومی معیشت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔انہوں نے الیکٹرک، ہائیڈروجن اور ایتھنول سے چلنے والی گاڑیوں کو فروغ دینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ متبادل ایندھن نہ صرف آلودگی کم کرتے ہیں بلکہ درآمدی ایندھن پر انحصار گھٹانے اور کسانوں کی آمدنی بڑھانے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے اپنی ایتھنول سے چلنے والی فلیکس فیول کار کا حوالہ دیتے ہوئے اسے ماحول دوست قرار دیا۔نتن گڈکری کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب دہلی کی ہوا کا معیار ایک بار پھر نازک سطح پر پہنچ چکا ہے۔