دیپیکا نے نمبر ون مقام حاصل کرلیا

   

نئی دہلی : ہندوستان کی اسٹار نشانہ باز دیپکا کماری نے عالمی درجہ بندی میں پہلا مقام حاصل کرلیا ہے جیسا کہ انہوں نے ورلڈ کپ اسٹیج 3 میں گولڈ میڈل کے حصول کی ہیٹ ٹرک مکمل کی ہے۔ رانجی سے تعلق رکھنے والی 27 سالہ دیپکا نے پہلی مرتبہ 2012ء میں عالمی درجہ بندی کا پہلا مقام حاصل کیا تھا جبکہ انہوں نے گذشتہ روز خاتون زمرہ کے انفرادی، ٹیم اور مکسڈ ڈبلز میں گولڈ میڈل حاصل کئے ہیں۔ ان فتوحات کی وجہ سے دیپکا نے پیر کے دن جاری کردہ تازہ ترین درجہ بندی میں دوبارہ پہلا مقام حاصل کیا ہے اور 9 برس بعد ان کی نمبر ایک مقام پر واپسی ہوئی ہے۔ دیپکا نے گذشتہ روز پہلے انکیتا بھگت اور کومانیکا باری کے ساتھ 3 ایونٹ میں گولڈ میڈل حاصل کیا جس کے بعد انہوں نے اپنے شوہر اٹانوداس کے ساتھ مکسڈ ڈبل میں نیدرلینڈ کی جوڑی کو 5-3 سے شکست دیکر گولڈ میڈل حاصل کی جبکہ اس ایونٹ میں انہیں 0-2 کا خسارہ برداشت کرنا پڑا تھا لیکن ناقص شروعات کے باوجود انہوں نے شاندار واپسی کرتے ہوئے گولڈ میڈل حاصل کیا۔ اس کے بعد انہوں نے عالمی درجہ بندی میں 17 ویں مقام کی روسی کھلاڑی ایلینا اوسیکووا کو 6-0 سے شکست دیتے ہوئے گولڈ میڈل کی ہیٹ ٹرک مکمل کی اور ورلڈ کپ میں انہوں نے اپنا انفرادی چوتھا گولڈ میڈل حاصل کیا۔ مجموعی طور پر ان کے نام 9 گولڈ، 12 سلور اور 7 برونز میڈل ہے جو انہوں نے ورلڈ ایونٹ میں حاصل کئے ہیں۔ ورلڈ کپ میں گولڈ میڈلس کی ہیٹ ٹرک اور عالمی درجہ بندی میں دوبارہ نمبر ایک مقام پر واپسی کے ضمن میں اظہارخیال کرتے ہوئے دیپکا نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہیکہ میں ورلڈ کپ سے تمام 3 میڈلس حاصل کئے ہیں اور میں ان شاندار فتوحات کی وجہ سے کافی خوش ہوں اور ساتھ ہی میں اپنے مظاہروں میں بہتری پیدا کررہی ہوں۔ دیپکا نے مزید کہا کہ آئندہ چند مہینوں میں کئی ایک اہم ایونٹس منعقد شدنی ہے جس میں میں مزید مظاہروں کیلئے کوشاں ہوں۔ دیپکا ہندوستان کیلئے دوسری کھلاڑی ہیں کیونکہ اس سے قبل دولابنرجی نے بھی نمبرایک مقام حاصل کیا تھا۔ دیپکا کیلئے یہ بھی ایک بڑا اعزاز ہوگا جب وہ آئندہ ماہ ٹوکیو اولمپکس میں ہندوستان کی نمائندگی کرنے والی واحد نشانہ باز ہوں گی۔ 27 سالہ دیپکا کماری نے ہندوستان کا سر فخر سے بلند کردیا ہے کیونکہ پیرس میں رواں ورلڈکپ کے شاندار مظاہروں اور گولڈ میڈل کی ہیٹ ٹرک سے انہوں نے ثابت کردیا ہیکہ ان کی ٹوکیو اولمپکس میں تیاری کس سمت گامزن ہے۔ پدم شری ایوارڈ یافتہ دیپکا نے اس سے قبل کامن ویلتھ گیم کے علاوہ 2013ء آرچری ورلڈ کپ میں بھی گولڈ میڈل حاصل کیا تھا۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی اہم ہیکہ دیپکا کی پیدائش رانچی سے 15 کیلو میٹر دور راتو میں ہوئی ہے جوکہ شہر سے کم اور دیہات سے کچھ زیادہ بہتر مقام ہے جہاں عالمی سطح پر سنہری فتوحات حاصل کرنے کیلئے بنیادی سہولیات کا ملنا آسان نہیں ہوتا۔ دیپکا کی شاندار فتوحات پر اظہارخیال کرتے ہوئے ان کے پہلے کوچ بی سرینواس راؤ نے کہا ہیکہ کس طرح وہ اور ان کے والدین 130 کیلو میٹر کا سفر اسکوٹر پر کرتے ہوئے یہاں ٹریننگ کیلئے پہنچتے تھے کیونکہ سیرائی کیلا میں مفت ٹریننگ کیلئے اکیڈیمی موجود تھی۔ شاندار کامیابی کے بعد انکے ابتدائی کوچ نے کہا ہے کہ دپیکا نے جس طرح اپنی محنت کا سفر شروع کیا تھا اس کے بعد اس طرح کی کامیابی کی امید ہی کی جاسکتی ہے۔ایک جانب جہاں دپیکا ٹوکیو میں سنہری کامیابی کیلئے پرعزم ہے وہیں کوچ کو بھی اہم کامیابی کی امید ہے۔