دیگر ممالک میں ایم بی بی ایس کرنے والے طلباء کو سہولت

   

حیدرآباد۔29۔مارچ(سیاست نیوز) دنیا کے مختلف ممالک میں ایم بی بی ایس کی تعلیم کے دوران ملک واپس ہونے والے ہندستانی طلبہ کسی بھی میڈیکل کالج میں رجسٹر کئے بغیردومرتبہ ایم بی بی ایس امتحان کامیاب کرنے کے لئے کوشش کرسکتے ہیں۔ یوکرین‘ چین اور فلپائن کے علاوہ دیگر ممالک میں ایم بی بی ایس کی تعلیم ادھوری چھوڑ کر مختلف وجوہات جیسے کورونا وائرس اور جنگ کے سبب ملک واپس ہونے والے طلبہ کو سپریم کورٹ نے یہ موقع فراہم کیا ہے اور ہدایت دی ہے کہ ایسے طلبہ کو دو مرتبہ ایم بی بی ایس سال آخر کا امتحان تحریر کرنے کا موقع فراہم کیا جائے اور ہندستانی نصاب کے مطابق اگر وہ ان دو کوششوں کے دوران امتحان میں کامیابی حاصل کرتے ہیں تو انہیں سند دی جائے۔ سپریم کورٹ کی ڈیویژن بنچ جو کہ جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس وکرم ناتھ پر مشتمل تھی نے اس فیصلہ کے ذریعہ سپریم کورٹ میں زیر التواء میڈیکل طلبہ کی تمام درخواستوں کی یکسوئی کے احکام جاری کئے اور ہدایت دی کہ مرکزی حکومت ان طلبہ کو بغیر کسی میڈیکل کالج میں رجسٹریشن کروائے یہ سہولت فراہم کرے۔ اڈیشنل سالیسیٹر جنرل ایشوریہ بھاٹی نے عدالت کو مرکزی حکومت کی جانب سے تیاری کی گئی پالیسی کے متعلق واقف کروایا جس میں مرکزی حکومت نے ان طلبہ کیلئے ایک نشست میں ایم بی بی ایس کی تکمیل کی سہولت فراہم کرنے کے اقدامات کئے تھے جس پر عدالت نے کہا کہ نصاب کی تبدیلی کے ساتھ ایک نشست میں تمام سال آخر کے امتحانات میں کامیابی حاصل کرنا مشکل ہوگا اسی لئے دو مواقع فراہم کئے جانے چاہئے ۔سپریم کورٹ کے احکام کے بعد مرکزی حکومت کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی کے سفارشات میں ترمیم کے ذریعہ اب بیرون ملک ایم بی بی ایس کی تعلیم ادھوری چھوڑنے والے طلبہ کو دو مرتبہ سال آخر کا امتحان تحریر کرنے کی سہولت حاصل ہوگی ۔م