دیہی علاقوں میں غیر علامتی مریضوں سے وائرس کا پھیلاؤ

   

آزادانہ نقل و حرکت دوسروں کے لیے خطرہ جان ، عوام میں شعور بیداری کے لیے حکومت سے منصوبہ بندی
حیدرآباد۔ کورونا وائرس کے غیر علامتی مریض دیہی علاقوں میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بن رہے ہیں اور جن مریضوں میں علامتیں نہیں پائی جا رہی ہیں وہ گھریلو قرنطینہ میں ٹھیک بھی ہونے لگے ہیں لیکن ان مریضوں سے رابطہ میں آنے والے جو کورونا وائرس کا شکار ہورہے ہیں اور ان میں اگر علامتیں ظاہر ہورہی ہیں وہ مشکلات کا شکار ہونے لگے ہیں۔ مواضعات میں کورونا وائرس کے پھیلنے کی بنیادی وجہ کورونا وائرس کے غیر علامتی مریض قرار دیئے جا رہے ہیں اور کہا جار ہاہے کہ ان لوگوں کے آزادانہ گھومنے کے سبب کورونا وائرس کی وباء سے دوسرے متاثر ہونے لگے ہیں۔ دیہی علاقو ںمیں آزادانہ گھومنے والے افراد فوت ہونے والوں کی آخری رسومات میں شرکت کر رہے ہیں اور انہیں اس بات کا پتہ بھی نہیں ہورہا ہے کہ وہ کورونا وائرس کے متاثرمتوفی کی آخری رسومات میں شرکت کر رہے ہیںاور آخری رسومات کے دوران متوفی کے رشتہ داروں سے رابطہ میں آنے کے سبب وہ بھی متاثرہونے لگے ہیں ۔ ضلع نلگنڈہ کے ایک موضع اروا پلی میں اسی طرح کا ایک واقعہ پیش آیا جس میں آخری رسومات میں شرکت کرنے والے 10 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں اور ان میں بیشتر گھریلو قرنطینہ میں ہیں لیکن یہ بات مشترکہ ہے کہ تمام 10مریض جو کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں وہ آخری رسومات میں شرکت کرنے والے ہیں ۔ ان میں بیشتر تمام کو علامات ظاہر ہونے کے بعد ہی ان کے معائنے کئے گئے جس میں اس بات کی توثیق ہوئی ہے کہ وہ کورونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔ شہری علاقوں میں اب تک کورونا وائرس کے متاثرین کی تعدا دمیں تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا تھا لیکن اب دیہی علاقو ںمیں جہاں غیر علامتی مریض ہیں وہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بننے لگے ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ جن دیہی علاقوں میں کورونا وائرس کے غیر علامتی مریضوں کی اموات واقع ہورہی ہیں ان کے افراد خاندان سے رابطہ میں آنے والے کورونا وائرس کے شکار ہونے لگے ہیں اسی لئے حکومت کی جانب سے دیہی علاقوں میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے عوام میں شعور اجاگر کرنے کے اقدامات کو تیزکیا جانے لگا ہے اور کہا جا رہاہے کہ جلد ہی ریاست کے دیہی علاقوں میں ہونے والی اموات کا بھی محکمہ صحت کی جانب سے جائزہ لیا جائے گا اور غیر علامتی مریضوں کی نشاندہی کرتے ہوئے انہیں قرنطینہ کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔