ذرائع ابلاغ اور انٹرٹینمنٹ صنعت کے ملازمتوں کو خطرہ

   

7 لاکھ 20 ہزار ملازمتیں ختم کردیئے جانے کا امکان، بڑی تنخواہوں کے ملازمین کو برخواست کرنے کی منصوبہ بندی

حیدرآباد۔24مئی (سیاست نیوز) آئندہ ماہ کے اواخر تک ذرائع ابلاغ اور انٹرٹینمنٹ صنعت سے وابستہ 6تا 7لاکھ 20 ہزار ملازمین کو اپنی ملازمتوں سے محروم ہونا پڑسکتا ہے ۔ملک بھر میں اس شعبہ سے وابستہ افراد کی فی الحال تعداد 70لاکھ ہے جس میں 10 فیصد سے زیادہ افراد کو اپنی ملازمتوں سے محروم ہونا پڑسکتا ہے ۔ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق سرکردہ ذرائع ابلاغ ادارو ںمیں بڑی تنخواہوں کے حامل ملازمین کو معطل کرنے کا منصوبہ تیار کیا جا رہاہے تاکہ بڑی تنخواہوںکو بچایاجاسکے اور اخراجات میں کمی لائی جاسکے۔کورونا وائرس سے قبل میڈیا صنعت کی حالت میں بہتری کی جو منصوبہ بندی کی گئی تھی اس منصوبہ کو قابل عمل بنانے کے بجائے اب ملازمین کے تخفیف کے منصوبہ تیار کئے جا رہے ہیں۔اسی طرح دیگر صنعتوں کی حالت بھی ابتر ہونے کے پیش نظر لاکھوں کی تعداد میں ملازمین کو ملازمت سے برطرف کرنے کی حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے تو دوسری جانب بیرونی سرمایہ کارو ںکی جانب سے ملازمتوں کی فراہمی کے اعلانات کئے جا رہے ہیں۔اسٹیل صنعت میں خدمات انجام دینے والے ملازمین کی تعداد میں آئندہ ایک ماہ کے دوران 2لاکھ سے 2لاکھ 40ہزار ملازمین کو معطل کئے جانے کا خدشہ ہے اور کہا جار ہاہے کہ آئندہ 5سال کے دوران اس صنعت میں کوئی بہتری کے آثار نہیں ہیں اور نہ ہی صنعت میں نئی بھرتیوں کے امکانات ہیں۔شعبہ تعلیم سے کورونا وائرس سے قبل تک 18ملین افراد کو روزگار حاصل ہوا کرتا تھا لیکن ابمئی تک ہی اس شعبہ سے تعلق رکھنے والے 30لاکھ 60ہزار سے 40لاکھ 50ہزار ملازمین کو اپنی ملازمتوں سے محروم ہونا پڑا ہے اور کہا جا رہاہے کہ اگر آن لائن طرز تعلیم کو فروغ حاصل ہوتا ہے تو اس شعبہ کی حالت بھی مزید ابتر ہوجائے گی اور لاکھوں کی تعداد میں اساتذہ کو روزگار سے محروم ہونا پڑے گا۔قومی سطح پر کئے جانے والے اقدامات اور تیار کی جانے والی رپورٹس کے مطابق ملک بھر میں جو حالات پیدا ہوئے ہیں ان سے نمٹنا کسی بھی شعبہ کے لئے فوری طور پر ممکن نہیں ہے اور تجارتی شعبہ کی جانب سے واضح کیا جا رہاہے کہ اگلے تین برسوں تک حالات معمول پر آنا ممکن نہیں ہے اسی لئے انہیں اب کافی احتیاط سے کام کرنے کی ضرورت ہے جو اب تک اپنے منصوبہ کے مطابق کام کیا کرتے تھے۔