نئی دہلی۔ باوثوق ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق 31مئی کو پیش ائے ’کانگریس ٹول کٹ معاملہ‘ میں دہلی پولیس کے اسپیشل سل کی سینئر سطح کی ایک ٹیم نے ٹوئٹر انڈیا کے منیجنگ ڈائرکٹر منیش مہیشواری سے تفتیش کی ہے۔ اس سے
قبل دہلی پولیس نے ٹوئٹر کے نام ایک نوٹس ارسال کرتے ہوئے مائیکر وبلاگینگ پلیٹ فارم سے میڈیاکے ذریعہ ٹول کٹ کی ہیراپھیری پر جانکاری کو شیئر کرنے کے علاوہ انفرادی یقین پر وضاحت مانگی تھی۔
اس کے علاوہ پولیس دہلی کے لڈورسرائی اور گروگاؤں کے ٹوئٹر انڈیا کے دفتر پر بھی 24مئی کے روز مرکزی حکومت کے خلاف مبینہ ایک کانگریس’ٹول کٹ‘جو بعض پوسٹوں پر ٹیگ کی ہوئی تھی‘ بطور”چھیڑ چھاڑ والا میڈیا“ کی نوٹس کے ساتھ پہنچا بھی تھا۔
اس سے قبل ائی ٹی وزرات نے مبینہ کانگریس’ٹول کٹ‘ پر مذکورہ پوسٹوں کو ٹیگ کرنے پر اعتراض جتاتے ہوئے اس کو ”چھیڑ چھاڑ والا میڈیا“ قراردیتے ہوئے ایک مکتوب بھی روانہ کیاتھا۔
اس میں ٹوئٹر سے استفسارکیاگیاتھا کہ ٹیگ ہٹائیں کیونکہ یہ معاملہ قانو ن نفاذ کرنے والی ایجنسی کے پاس زیر تحقیق ہے۔ درایں اثناء نئے ائی ٹی قوانین کی تعمیل نے کرنے پر ہندوستان میں ثالثی پلیٹ فارم کی حیثیت سے ٹوئٹر محروم ہوگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اہم پلیٹ فارموں میں ٹوئٹر واحد سوشیل میڈیا پلیٹ فارم ہے جس نے نئے قوانین پر کوئی عمل آواری نہیں کی ہے۔
مختلف صارفین کی مواد کی محض میزبانی کرنے والے کے طور پر تسلیم کرنے کے بجائے اب پلیٹ فارم پرشائع پوسٹ کی راست ایڈیٹوریل ذمہ داری ٹوئٹر پر عائد ہوگی۔
اس تبدیلی کے نفاذ میں یہ ہے کہ کوئی بھی ٹوئٹر کے خلاف الزام میں مبینہ غیرقانونی مواد پر ان کے ساتھ رویہ ناشر کے طور ہوگا‘ نہ کہ ثالثی کے طور پر ہوگا‘ اور کسی بھی قانون کے تحت سزاکے مستحق ہوں گے‘جس میں ائی ٹی ایکٹ بھی شامل ہیں‘ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کے تعزیراتی قوانین کے تحت بھی کاروائی کی جائے گی۔
مرکزی وزرات برائے الکٹرانکس اور انفارمیشن اینڈ ٹکنالوجی (ایم ای ائی ٹی وائی) نے جون5کہاتھا کہ ٹوئٹر کو سوشیل میڈیاکے متعلق نئے قواعد کی تعمیل پر آخری نوٹس ٹوئٹر کے لئے جاری کردی ہے۔
مذکورہ منسٹری نے مکتوب میں کہاکہ تھاکہ نئے ثالثی گائیڈ لائن قواعد 26مئی سے اثر اندازہوجائیں گے۔