رات دیر گئے سونا اور رات بھر جاگنا مضرصحت

   

پرانے شہر حیدرآباد کی عوام کیلئے خطرہ، امراض قلب میں اضافہ ممکن، تحقیق میں انکشاف

حیدرآباد ۔ 13 نومبر (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد کے چند علاقے کیا امراض قلب میں مبتلا ہونے والے ہیں یا پھر ان علاقوں میں امراض قلب و دیگر جسمانی بیماریوں کو دعوت دینے کی تیاریاں جاری ہیں۔ برطانیہ کی ایک یونیورسٹی کی تحقیقی رپورٹ کو مان لیا جائے تو یہ بات صاف طور پر ظاہر ہوتی ہیکہ شہر حیدرآباد کے چند علاقے خطرناک اثرات اور بہت بڑی مصیبت کا شکار ہورہے ہیں۔ یونیورسٹی آف ایکسٹر بزنس اسکول کے تحت موجود ’’دی انیشیٹو ان ڈیجیٹل اکنامی ایٹ ایکسٹر (انٹریکس) کے مطابق رات دیر سے سونے والے افراد میں امراض قلب کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔ اس رپورٹ کے بعد ماہرین طب اور ڈاکٹرس نے بھی رات دیر سے سونے والوں کو وارننگ دی ہے۔ یونیورسٹی کی جانب سے مختلف ممالک میں کئے گئے سروے کے بعد رپورٹ کو جاری کیا گیا۔ شہر حیدرآباد کے اکثر علاقوں میں رات کا جاگنا اور دیر سے سونا ایک فیشن بن گیا ہے۔ یہاں تقاریب بھی رات دیر گئے تک جاری رہتی ہیں۔ بالخصوص نوجوان طبقہ میں رات سڑکوں، ہوٹلوں میں گذارنا، گلی چوراہوں پر شعبدہ بازی کرنا ایک فیشن بن گیا ہے۔ یونیورسٹی نے اپنی ایک طویل تحقیق میں 90 ہزار افراد پر ریسرچ کیا جن میں رات 11 بجے سے قبل 10 بجے کے بعد سونے والے افراد اور رات 11 بجے اور 12 بجے کے بعد سونے والے افراد کی صحت اور ان میں ہورہی تبدیلیوں کا جائزہ لیا گیا۔ رات 10 بجے اور 11 بجے سے قبل سونے والے افراد کے مقابل 11 بجے کے بعد سونے والے افراد میں امراض قلب کا خطرہ 25 فیصد زیادہ پایا گیا۔ رپورٹ کے مطابق انسانی جسم میں 24 گھنٹے کام کرنے والی ایک گھڑی پائی جاتی ہے۔ (اسکاڈین ریدھم) جو جسمانی اور ذہنی کام کاج کو درست کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ تحقیق میں پتہ چلا ہیکہ رات 10 تا 11 بجے کے درمیان سونے والوں میں یہ گھڑی بہتر نتائج کو پیدا کرتی ہے۔ اس دوران اگر نیند سے انکار کیا گیا یا پھر جاگنے کی عادت ہو تو جسم کا نظام بدل جاتا ہے جس کے مضراثرات امراض قلب و دیگر بیماریوں کی وجہ بنتے ہیں۔ یو کے بائیوٹیک کے 90 ہزار افراد پر ریسرچ کی گئی ایک ہفتہ تک ان پر ہر لحاظ سے ریسرچ کیا گیا۔ رات کے اوقات کی مصروفیت سونے کے اوقات جاگنے کے اوقات کی جانچ کی گئی ان کے ہاتھ پر اکیسلومیٹر باندھ کر ریسرچ کی گئی۔ امراض قلب کی جانکاری کیلئے ایک نئے طریقہ کار کو رائج کیا گیا اور تحقیق کی بالخصوص عمر، سونے کے اوقات، رات نیند سے جاگنے کی عادت پھر سونے کا طریقہ، رات دیر تک اور رات بھر جاگنے کی عادت، تمباکو نوشی، شوگر، کولیسٹرول، سماجی اور معاشی حالات کے سبب نیند نہ آنا، یہ تمام عادتیں امراض قلب کی وجہ اور انسانی صحت پر اثرانداز ثابت ہورہی ہیں۔ رپورٹ میں یہ بات بھی بتائی گئی ہیکہ رات دیر تک جاگنے اور رات دیر گئے سونے کی عادت سے امراض قلب اور دیگر بیماریوں کا اثرانداز ہونا ثابت ہوا ہے لیکن اموات کی کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ یونیورسٹی آف الیکٹر بزنس اسکول سے تعلق رکھنے والے سینئر لکچرر ڈاکٹر ڈیویڈ پلانس نے یہ بات بتائی۔ ع