راجستھان: اسمبلی اسپیکرکی سپریم کورٹ میں خصوصی درخواست

   

عدالت عظمیٰ کافوری سماعت سے انکار، وہپ خلاف ورزی میں ہائی کورٹ کی مداخلت دستوری بحران:سی پی جوشی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے سچن پائلٹ اوران کے خیمے کے اراکین اسمبلی کے خلاف کارروائی کے معاملے میں راجستھان ہائی کورٹ کے کل کے حکم کے خلاف اسمبلی اسپیکرکی عذرداری کی فوری سماعت سے فی الحال انکار کردیا ہے ۔اسمبلی اسپیکر کی جانب سے سینئروکیل کپل سبل نے بدھ کو معاملے کی فوری سماعت کے لئے چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے کی صدارت والی بنچ کے سامنے خصوصی طور سے ذکر کیا لیکن اس نے فوری سماعت سے فی الحال انکارکردیا۔جسٹس بوبڈے نے کہاکہ وہ رجسٹری جائیں۔ سپریم کورٹ رجسٹری جیسا طے کرے گی اسی کے مطابق سماعت ہوگی۔ اسپیکر نے راجستھان ہائی کورٹ کے اس حکم کو چیلنج کیاہے جس میں اس نے جمعہ تک سچن پائلٹ اور ان کے خیمے کے اٹھارہ اراکین اسمبلی کے خلاف کاروائی پر روک لگادی ہے ۔عذرداری میں کہاگیا ہے کہ ہائی کورٹ اسمبلی اسپیکر کو سچن خیمے پر کارروائی کرنے سے نہیں روک سکتا۔ عدالت کا کل کاحکم عدالت اور مقننہ میں ٹکراؤ پیدا کرتا ہے ۔ عرضی میں اسپیکر نے سپریم کورٹ کے پرانے فیصلے کا حوالہ بھی دیاہے اور کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے پرانے فیصلے میں کہا تھا کہ جب تک اہلیت کی کارروائی پوری نہیں ہوتی تب تک اسپیکر کی کارروائی میں عدالت دخل اندازی نہیں دے سکتا۔ڈاکٹر جوشی نے صحافیوں کو بتایا کہ میرے پاس وہپ کی خلاف ورزی کے معاملہ میں ایک درخواست موصول ہوئی ہے ، جس پر میں نے اپنے اختیارات اور ضابطوں کے تحت متعلق ممبران اسمبلی کوعمومی شو کاز نوٹس دیا تھا ، کوئی فیصلہ نہیں لیا۔ اس نوٹس کا جواب 17 جولائی تک دینا تھا ، لیکن چونکہ معاملہ عدالت میں زیر غور ہونے کے وجہ سے میں نے کوئی کارروائی نہیں کی اور عدالت کا احترام کرتے ہوئے اس مدت میں 24 جولائی تک توسیع کردی۔انہوں نے کہا کہ صرف نوٹس جاری کرنے میں عدالت کا کا دخل دینا آئین میں اسمبلی اسپیکر کو دیئے گئے اختیارات وحقوق میں مداخلت ہے ، کیوں کہ آئین میں دیئے گئے التزمات کے مطابق ہی میں نے نوٹس جاری کیے۔ یہ قانونی کے مطابق ہے۔ آئین میں تمام اداروں کے کردار کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ڈاکٹر جوشی نے کہا کہ عدالت کی مداخلت کی وجہ سے آئینی بحران پیدا ہوا ہے۔