جئے پور 26 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ایک ایسے وقت جبکہ راجستھان سے تعلق رکھنے والے ایک مسلم اسسٹنٹ پروفیسر کو بنارس ہندو یونیورسٹی میںسنسکرت کی تعلیم دینے پر مخالفتوں کا سامنا ہے وہیںکئی ہندو اساتذہ اور لیکچررس راجستھان کے سرکاری کالجس میں اردو پڑھاتے ہیں۔ 39 سالہ چھوٹو مینا گورنمنٹ گرلز کالج پیپلو ( ٹونک ) میں اردو پڑھاتے ہیں۔ ان کی جماعت میں اردو کے 15 طلبا ہیں جو تمام ہندو ہیں اور ٹونک سے تعلق رکھتے ہیں۔ ٹونک حالانکہ ایسا ضلع ہے جہاں مسلمانوں کی قابل لحاظ آبادی موجود ہے ۔ اردو ٹیچر کی حیثیت سے جب ان کے تجربہ کے تعلق سے سوال کیا گیا تو چھوٹو نے کہا کہ انہیں کبھی اردو پڑھانے میں کوئی مشکل پیش نہیں آئی کیونکہ کئی طلبا و طالبات ایسے ہوتے ہیں جو نہیں جانتے کہ اردو زبان کا کسی مذہب سے تعلق ہے ۔ طلبا اردو زبان کو ایک ہندوستانی زبان سمجھتے ہیں اور اسے سیکھتے ہیں۔ چھوٹو واحد ہندو ٹیچر نہیں ہیں جو اردو پڑھاتے ہیں۔ کرشنا کمار مینا بھی سرکاری کالج ٹونک میں اردو کے ایک اور لیکچرر ہیں۔ جب انہیں بنارس ہندو یونیورسٹی تنازعہ سے واقف کروایا گیا تو انہوں نے کہا کہ زبان کو کسی مذہب تک محدود نہیں کیا جاسکتا ۔