راستہ اُن کا جن پر تو نے انعام فرمایا ۔ نہ اُن کا جن پر غضب ہوا اور نہ گمراہوں کا ۔(سورۃ الفاتحہ ۔۶۔۷)
ان الفاظ سے راہ حق کی ایسی نشاندہی فرما دی تاکہ تعصب اور ضد سے بلند ہو کر جو اس کا متلاشی ہو وہ اسے پہچان سکے۔ فرمایا جن لوگوں پر میں نے انعام واکرام فرمایا ہے جس راستہ پر وہ چل رہے ہیں وہی سیدھا راستہ ہے۔ اور ان لوگوں کے متعلق بھی تصریح فرما دی من النبیین والصدیقین والشھداء والصالحین کہ میرا انعام نبیوں، صدیقوں ، شہیدوں اور نیک بندوں پر ہے۔ اب خود سوچ لو کہ کس راہ پر ان نفوس قدسیہ کے نقوش پاہیں۔ حضرت صدیق وفاروق عثمان وحیدر، صحابہ کرام، اہل بیت عظام کس جماعت کے پیشوا ہیں۔ اور اولیاء کرام کا سلسلہ اس وقت سے لے کر آج تک کس جماعت سے ظاہر ہو رہا ہے۔ جمہور علماء کے نزدیک مغضوب سے مراد یہودی ہیں اور ضالین سے مراد عیسائی۔ اور ارشاد نبوی سے بھی اسی کی تائید ہوتی ہے۔
مسئلہ :۔ جب انسان سورۂ فاتحہ پڑھے تو سنت یہ ہے کہ آمین کہے۔ اس کا معنی ہے استجب یعنی آخر میں پھر التماس کرے کہ اے مولائے کریم! جو دعا میں نے کی ہے اِسے قبول فرما۔