راشن کیلئے او ٹی پی کے لزوم سے عوام کو سخت مشکلات

,

   

آدھار سے فون نمبر مربوط کرنے کیلئے شہر اور اضلاع کے آدھار مراکز پر طویل قطاریں

حیدرآباد۔4فروری(سیاست نیوز) ریاست میں حکومت کی جانب سے راشن کی اجرائی کے لئے او ٹی پی نظام متعارف کروائے جانے کے بعد ریاست بھر کے کئی اضلاع کے علاوہ شہر حیدرآباد میں آدھار مراکز پر شہریوں کے ہجوم دیکھے جانے لگے ہیں اور طویل قطاروں میں کھڑے شہری اپنے آدھار کارڈ کو فون سے مربوط کروانے کے لئے گھنٹوں قطار میں کھڑے ہونے پر مجبور ہورہے ہیں اور ان قطاروں میں نہ ہی سماجی فاصلہ کا خیال رکھا جا رہاہے اور نہ ہی ایسا محسوس ہورہا ہے کہ ریاست میں کورونا وائرس کی وباء کا کوئی خطرہ ہے جبکہ ریاستی حکومت کی جانب سے راشن کی اجرائی کے لئے او ٹی پی نظام اس لئے متعارف کروایا گیا ہے کہ ریاست میں راشن کے حصول کے لئے کوئی انگوٹھے کا نشان حاصل نہ کرنا پڑے اور شہری ایک دوسرے کی چھوئی ہوئی چیزوں سے خود کو محفوظ رکھیں۔قطارو ںمیں کھڑے بے بس شہریوں کا کہناہے کہ حکومت کی جانب سے یکم فروری سے راشن کی اجرائی کیلئے OTP لازمی کیا گیا ہے اور اوٹی پی اس وقت تک وصول نہیں ہوتا جب تک آدھار اور فون نمبر ایک دوسرے سے منسلک نہ ہوں اس طرح بالواسطہ محکمہ سیول سپلائز نے راشن کی سربراہی کیلئے آدھار کارڈ کے لزوم کو عائد کردیا ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے احکامات کے مطابق یکم فروری سے صرف ان راشن کارڈ گیرندوں کو راشن کی اجرائی عمل میں لائی جائے گی جن کے فون پر او ٹی پی وصول ہوگا اور اس کی بنیاد پر ہی راشن جاری کیا جائے گا لیکن اوٹی پی ان کارڈ گیرندوں کو ہی حاصل ہوتا ہے جن راشن کارڈ گیرندوں کے آدھار کارڈ سے ان کے فون نمبر جڑے ہوئے ہیں ۔راشن کارڈ گیرندوں کو او ٹی پی کی اجرائی کیلئے ریاستی حکومت کی جانب سے آدھار سے فون کو مربوط کروانے کی ہدایات جاری کئے جانے کے بعد کئی راشن کے حصول کے خواہشمندو ںکو آدھار کے مراکز کے باہراپنے آدھار اور فون کو مربوط کروانے کیلئے قطارو ںمیں دیکھا جا رہاہے۔