رافیل جنگی طیاروں کی معاملت میں وزیر اعظم کا دفتر ملوث

   

سابق رکن پارلیمنٹ ملوروی کا الزام، دفاعی معاملات میں قریبی صنعتی گھرانوں کو فائدہ پہنچانے کی کوشش
حیدرآباد۔/9 فروری، ( سیاست نیوز) پردیش کانگریس کمیٹی کے نائب صدر ا ور سابق رکن پارلیمنٹ ملوروی نے الزام عائد کیا کہ رافیل جنگی طیاروں کی خریدی معاملت میں وزیر اعظم کے دفتر نے مداخلت کی ہے جس کا ثبوت عوام کے درمیان آچکا ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ملوروی نے کہا کہ وزارت دفاع کا ایک مکتوب منظر عام پر آیا جس میں یہ کہا گیا کہ رافیل جنگی طیاروں کے معاملہ میں وزیر اعظم کا دفتر ملوث رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر دفاع نرملا سیتا رامن اس مکتوب کی تردید کے موقف میں نہیں ہیں اور وہ عہدیداروں پر الزامات عائد کررہے ہیں۔ ملوروی نے کہا کہ ڈیفنس معاملتوں میں وزیر اعظم کے دفتر کی مداخلت افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایچ اے ایل کے بجائے انیل امبانی کی کمپنی کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی گئی۔ یہ نہ صرف ملک کی سلامتی بلکہ عوامی رقومات کو لوٹنے کی تازہ مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی نے معاملت کے سلسلہ میں جو انکشافات کئے حکومت اس کا جواب دینے کے موقف میں نہیں ہے۔ ملوروی نے کہا کہ رافیل جنگی طیاروں کی خریدی کی کارروائی کا کانگریس دور حکومت میں آغاز ہوا تھا۔ بی جے پی آج کانگریس پر دفاعی معاملات کو سیاسی رنگ دینے کا الزام عائد کررہی ہے جبکہ کانگریس نے بے قاعدگیوں کو بے نقاب کیاہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ کم از کم اب اپنی کوتاہیوں اور غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوئے اسے درست کرلے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے ملک کے دفاعی معاملات کو بھی اپنے قریبی صنعتی گھرانوں کو فائدہ پہنچانے کیلئے استعمال کیا ہے۔