راما نائیڈو اسٹوڈیو کیلئے اراضیالاٹمنٹ پر سپریم کورٹ کا حکم التواء

   

حیدرآباد ۔19 ۔ جنوری (سیاست نیوز) سپریم کورٹ نے آندھراپردیش حکومت کی جانب سے وشاکھاپٹنم میں راما نائیڈو اسٹوڈیو کیلئے اراضی الاٹمنٹ پر حکم التواء جاری کرتے ہوئے آندھراپردیش حکومت کو نوٹس جاری کی ہے ۔ آندھراپردیش حکومت نے وشاکھا پٹنم میں لے آؤٹ کے ذریعہ فروخت کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔ عدالت نے ہدایت دی کہ 13 ستمبر 2003 ء میں حکومت کے احکامات کے تحت جو سہولتیں فراہم کی گئی تھی، اس کے علاوہ کوئی اقدامات نہ کئے جائیں۔ 2003 ء میں اس وقت کی حکومت نے فلمی سرگرمیوں کے لئے 35 ایکر اراضی الاٹ کی تھی۔ حکومت کے احکامات کو چیلنج کرتے ہوئے رکن اسمبلی رام کرشنا بابو نے ہائی کورٹ میں اپیل کی تھی جسے مسترد کردیا گیا جس پر وہ سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے۔ جسٹس ابھئے ایس اوکھا اور جسٹس اجل بھویاں پر مشتمل بنچ نے آج درخواست کی سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے اراضی کے الاٹمنٹ اور دیگر تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت دی ۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ فلم اسٹوڈیو کے نام پر اراضی حاصل کی گئی لیکن وہاں کسی بھی طرح کی فلمی سرگرمیاں نہیں ہیں۔ عدالت نے حکومت کو 11 مارچ تک جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ 1