یونیورسٹیز پر زعفرانی سوچ مسلط کرنے کی کوشش ‘ مانو طلبا تنظیم
حیدرآباد 20 جنوری ( سیاست نیوز ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ( مانو ) اسٹوڈنٹس یونین نے مرکزی حکومت کی جانب سے پیر 22 جنوری کو رام مندر افتتاح کے موقع پر عوامی اداروں کے لازمی نصف یوم چھٹی کے احکام کی مذمت کی ہے ۔ ایک بیان جاری کرتے ہوئے طلبا تنظیم نے الزام عائد کیا کہ یہ در اصل عوامی اداروں اور خاص طور پر یونیورسٹیز کو زعفرانی سوچ میں مبتلا کرنے کی کوشش ہے ۔ یونین نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے سے نہ صرف ملک کے سکیولر اقدار کو نقصان ہوگا بلکہ اس سے جمہوری اور سکیولر اصولوں کو بھی خطرہ لاحق ہوگی جس کی دستور ہند میں گنجائش فراہم کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ در اصل ہندوستان کو ہندو راشٹر میں تبدیل کرنے کی کوشش ہے ۔ آر ایس ایس اور بی جے پی حکومت کی جانب سے اپنی جڑوں کو مضبوط کیا جا رہا ہے اور تعلیمی اداروں پر بھی قابو حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ تعلیمی اداروں پر مذہبی رسوم مسلط کئے جا رہے ہیں اور ہندوستان کے اصل نظریہ کو ختم کیا جا رہا ہے ۔ یونین نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ تعلیمی اداروں میں فیصلہ سازی کے عمل میں بھی ہندوتوا نظریہ کا دخل بڑھتا جا رہا ہے ۔