رام مندر سنگ بنیاد کے بعد اب متھرا میں کرشن جنم بھومی ٹرسٹ

   

متھرا (یوپی)،۔ ایودھیا میں عظیم الشان رام مندر کی تعمیر کا راستہ صاف کرنے کے بعد اب متھرا میں ’’شری کرشن جنم بھومی نرمان نیاس‘‘ قائم کیا گیا ہے، جس میں 14 ریاستوں کے 80 سادھو سنت شامل ہیں۔اس ٹرسٹ کی سربراہی کرنے والے آچاریہ دیومورائی باپو نے کہا ’’ہم نے 23 جولائی کو ’’ہریالی تیج‘‘ کے موقع پر نیاس کو رجسٹرڈ کرایا تھا اور ورنداون سے تعلق رکھنے والے 11 سنت ہیں جو اس ٹرسٹ کا حصہ ہیں۔‘‘آچاریہ نے مزید کہا کہ کرشن جنم بھومی کی ’’آزادی‘‘ کے لیے دوسرے سنتوں کو ساتھ لانے کے لیے جلد ہی ایک دستخطی مہم شروع کی جائے گی۔انھوں نے کہا ’’دستخطی مہم کے بعد ہم اس مسئلے پر ملک گیر تحریک چلائیں گے۔ ہم نے فروری میں مہم شروع کی تھی، لیکن لاک ڈاؤن کے باعث ہم آگے نہیں بڑھے۔‘‘کرشن جنم بھومی کے لیے اصل تنازعہ شاہی عیدگاہ ہے جو متھرا میں کرشن جنم بھومی مندر سے متصل ہے۔ٹرسٹ پہلے ہی مسجد اور اس کے ساتھ ہی مندر کے حکام کے زیر اہتمام مذہبی اور ثقافتی کاموں کے لیے ’’رنگا منچ‘‘ کے طور پر استعمال کرنے کے لیے مسجد سے متصل ساڑھے چار ایکڑ اراضی پر دعویٰ کر چکا ہے۔1992 میں بابری مسجد کو مسمار کرنے کے بعد سے وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) یہ دعوی کررہی ہے کہ متھرا میں کرشن جنم بھومی اور وارانسی میں کاشی وشوناتھ مندر کی ’’آزادی‘‘ بھی اس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔