رام مندر پر وزیراعظم مودی کا ریمارک سیکولر ہندوستانیوں کیلئے تشویشناک

,

   

عدالتی عمل کے بعد آرڈیننس لانے کے بیان پر وجین کا ردعمل

تھروواننتا پورم ۔/3 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر کیرالا پینرائی وجین نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کا یہ بیان کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر پر ایک آرڈیننس لانے کا فیصلہ صرف اس معاملہ پر عدالتی کارروائی پوری ہونے کے بعد ہی ممکن ہے ، نہایت تشویش کی بات ہے ۔ سیکولر ہندوستان کے سیکولر عوام کے لئے وزیراعظم کا اس طرح کا بیان افسوسناک ہے بلکہ یہ تشویشناک بیان ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سنگھ پریوار نے دعویٰ کیا ہے کہ اقلیتی طبقات کے تمام مذہبی مقامات جیسے بابری مسجدکے معاملے ہندوؤں سے تعلق رکھتے ہیں ۔ آر ایس ایس نے ملک میں مسلمانوں کے مذہبی مقامات کو ہندوؤں کی ملکیت قرار دیا ہے ۔ عین ایسے وقت وزیراعظم کا بیان ملک کے سیکولر ذہنوں کے لئے تشویش کا باعث ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے بیان دیاکہ رام مندر مسئلہ پر سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد ہی آرڈیننس لانے پر غور کیا جائے گا ۔ وزیراعظم کے اس بیان کا بغور جائزہ لیں تو اندازہ ہوگا کہ وزیراعظم نے رام مندر کے لئے اپنا ذہن بنالیا ہے اور یہ تمام باتیں ملک کے سیکولرازم کے خلاف ہیں ۔ ہندوستانی سیکولر تانے بانے کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے ۔ وزیراعظم نے حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران جس کو ٹی وی چیانلوں پر جاری کیا گیا کہا تھا کہ عدلیہ کو اس مسئلہ پر اپنا عمل پورا کرنے دیجئے اس کے بعد ہی ہم قدم اٹھائیں گے ۔