رام مندر کا بی جے پی کی جانب سے انتخابی ہتھیار کے طور پر استعمال

   

رینوکا چودھری کا الزام ، رام پر سیاست کو ناکام بنانے عوام سے اپیل
حیدرآباد ۔18 ۔ جنوری (سیاست نیوز) سابق مرکزی وزیر اور سینئر کانگریس لیڈر رینوکا چودھری نے بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ ایودھیا میں رام مندر کو انتخابی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے رینوکا چودھری نے کہا کہ اکثریتی طبقہ کی تائید حاصل کرنے کیلئے بی جے پی نے نامکمل مندر کے افتتاح کا فیصلہ کیا ہے جسے ملک بھر میں قومی تقریب کے طور پر پیش کرتے ہوئے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ مندر کی مکمل تعمیر تک لوک سبھا الیکشن ختم ہوجائے گا ،لہذا بی جے پی اور سنگھ پریوار نے عجلت میں 22 جنوری کو افتتاح کا اعلان کیا ہے ۔ ہندو سماج کی اہم مذہبی شخصیتیں تقریب میں شرکت نہیں کریں گی جن میں مختلف شنکر اچاریہ اور مٹھوں کے سربراہ شامل ہیں۔ مذہبی شخصیتوں نے رام مندر کو سیاسی اغراض کیلئے استعمال کرنے کی مذمت کی ہے۔ رینوکا چودھری نے کہا کہ بی جے پی کا یہ اقدام ہندو سماج کی روایتوں کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ہندوؤں کو یہ درس دینے کی ضرورت نہیں ہے کہ وہ بھگوان سے کس طرح عقیدت رکھیں۔ بھگوان کے درشن کیلئے بی جے پی قائدین کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کانگریس قائدین کی جانب سے افتتاحی تقریب میں عدم شرکت کے فیصلہ کو حق بجانب قرار دیا اور کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کی سیاسی تقریب میں کانگریس قیادت شرکت نہیں کرے گی۔ سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ 22 جنوری کے بعد لوک سبھا انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن شیڈول جاری کرسکتا ہے ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ رام کے نام پر بی جے پی کی سیاست کو ناکام بنائیں۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ مرکز میں نریندر مودی حکومت کو شکست ہوگی اور کانگریس زیر قیادت انڈیا اتحاد حکومت تشکیل پائے گی۔ 1