مندر کے گروانڈ فلور پر 170ستون شامل ہیں۔
ایودھیا۔رام مندر ٹرسٹ سکریٹری چمپت رائے نے کہاکہ رام مندر کی تعمیرآدھے راستے تک پہنچ گئی ہے اور اگلے سال ’مکر سنکرانتی‘ تک گروانڈ فلورکی تعمیر مکمل ہوجائے گی جس کے بعد وہاں مورتی رکھی جاسکتی ہے۔انہوں نے مورتی رکھنے کے مقام کو ایسے انداز میں ڈائزن کیاگیاہے کہ چڑھتی سورج کی کرنیں مورتی پر پڑیں گے۔
رائے نے پی ٹی ائی کوبتایاکہ ”آج سارا ملک لوہری کا جشن منارہا ہے۔ سورج کا داخلہ مکر راشی میں ہوا ہے۔رام مندر کی تعمیر میں ہم اپنا آدھا راستے طئے کرچکے ہیں۔ جب سورج ’مکر راشی‘ میں 2024میں داخل ہوگا‘ بھگوان رام کو ان کے حقیقی مقام پر نصب کیاجائے گا“۔
گروانڈ فلور کاکام نصف نشان تک پہنچ گیاہے۔ اگست تک گروانڈ فلور اور مورتی نصب کرنے کے مقام کی تعمیر مکمل کرلی جائے گی۔ رائے نے کہاکہ 21فٹ اونچی چبوترے یا مندر فلور کی تعمیر پہلے ہی مکمل کرلی جاچکی ہے۔
پتھروں کی ایک تہہ 11فٹ کی بلندی پر رکھی گئی ہے۔ مندر کے لئے پتھروں کی اٹھ پرتیں تراشی گئی ہیں اور مندر کی بنیاد وں کو مضبوط کرنے کے لئے چاروں طرف گرانائیڈ پتھر نصب کئے گئے ہیں۔مندر کے گروانڈ فلور پر 170ستون شامل ہیں۔
مکر سنکرانتی کے ایک روز بعد شری رام جنم بھومی تیرتھ شتر ٹرسٹ نے تعمیراتی پیش رفت کا مشاہد ہ کرنے کے لئے صحافیوں کی رسائی کو منظوری دی تھی۔ تعمیراتی کام میں شامل انجینئرس کے مطابق اگلے جنوری تک مورتی نصب کرنے کے مقام کی تعمیرمکمل ہوجائے گی۔
مندر کے ڈائزن میں شامل دو ارکٹیکٹس سی بی سوم پورا اور جئے کرتھک ہیں۔ پراجکٹ منیجر جگدیش ایفلے نے کہاکہ اب تک 45فیصد تعمیراتی کام مکمل کرلیاگیاہے۔ گراونڈ فلور کی تعمیر 2024جنوری تک مکمل ہوجائے گی۔
تاہم انہو ں نے مزیدکہاکہ بالائی حصہ تک رسائی کے لئے کم ازکم مزیدپانچ ماہ لگیں گے۔
کلیان منڈپم‘ انوشتھان منڈپم اور بھگتوں کی تہنیت کا مراکز ابھی مکمل نہیں ہوا ہے۔ ایفلے نے کہاکہ دو الگ الگ مورتیاں چل ویگراح اور اچل ویگراح اس مقام پر رکھے جائیں گے۔ ارکٹیکٹس اور انجینئرس کی توجہہ اس بات کو یقینی بنانے پر لگی ہوئی ہے کہ مندر کی عمر ہزاروں سال کی رہے۔