شکایت کردہ نے ایف ائی آر درج کرنے اور سخت قانونی کاروائی کرنے کی ہدایت مانگی ہے۔
نئی دہلی۔ ایک دہلی نژاد وکیل جو ملک کی عدالت عظمیٰ میں پیروی کرتے ہیں جمعرات کے روز دہلی پولیس میں بہار کے وزیر تعلیم چندرشیکھر کے خلاف مذہبی کتاب رام چرتر مانس پر حالیہ تبصرے کے حوالے سے شکایت درج کرائی ہے۔
شکایت کردہ نے ایف ائی آر درج کرنے اور سخت قانونی کاروائی کرنے کی ہدایت مانگی ہے۔وکیل نے اپنی شکایت میں کہاکہ بہار کے وزیر تعلیم نے جو بیان دیا ہے وہ ائی پی سی کی دفعات 153اے اور بی‘ 295‘298اور 505کے تحت ایک جرم ہے‘ جو قابل شناخت جرم اور نوعیت کے لحاظ سے بہت سنگین ہے۔
وکیل ونیت جندال نے اپنی شکایت کے ذریعہ کہا ہے کہ وزیر کے اشتعال انگیز‘ بھڑکاؤ‘ قابل توہین اور اکسانے والا مذہبی کتاب رام چرتر مانس (جس کو ہندو بڑی عقیدت سے پڑتے ہیں) کے متعلق ہندوؤ ں کے جذبات کو مجروح کرنے کے مقصد دیاگایابیان ہے۔
شکایت میں کہاگیاہے کہ ”شکایت کردہ نے حال ہی میں ایک ویڈیواور انٹرنٹ پر نیوز رپورٹس دیکھے ہیں جس میں چندرشیکھر نے کہاکہ ”تین کتابیں منوسمرتی‘ رام چرتر مانس اور بنچ آف تھاوٹس نے مختلف ادوار میں ذات پات سے متعلق نفرت کو بڑھاوا دیاہے“۔
ایڈوکیٹ جندال نے مزیدکہاکہ اپنی تقریر کے دوران چندرشیکھر نے دعوی کیاہے کہ یہ کتابیں جیسے منو سمرتی‘ رام چرتر مانس جس کو تلسی داس نے لکھا ہے اور بنچ آف تھاوٹس جس کے مصنف مادھو سداسیو راؤ گولواکر ہیں نے ملک کی آبادی کے 85فیصد حصہ کو پسماندہ رکھا ہے۔
انہوں نے دعوی کیاہے کہ منوسمرتی نے نچلی ذاتوں کے ساتھ بدسلوکی کی‘ رام چرتر مانس نے نچلی ذات والوں کو ناخواندہ رکھنے کی وکالت کی ہے“۔
شکایت ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ڈی سی پی) سائبر کرائم یونٹ دہلی پولیس کے پاس پیش کی گئی ہے۔
شکایت کردہ کے مطابق مذکورہ بہار وزیرتعلیم نے کہاکہ رام چرتر مانس دلتوں‘ نچلی ذات والوں او رعورتوں کو تعلیم حاصل کرنے سے روکتا ہے اس لئے اس کو جلادینا چاہئے۔