سنبھل میں 19 نومبر سے تناؤ پیدا ہو گیا تھا، جب عدالتی حکم پر مغل دور کی ایک مسجد کا سروے کیا گیا تھا، اس دعوے کے بعد کہ اس جگہ پر پہلے ہری ہر مندر کھڑا تھا۔
غازی آباد: سنبھل میں امتناعی احکامات کے ساتھ، قائد حزب اختلاف راہول گاندھی کو بدھ کے روز یہاں غازی پور سرحد پر روک دیا گیا جب وہ ضلع جاتے ہوئے، ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا۔
راہل گاندھی، ان کی بہن پرینکا گاندھی واڈرا اور کانگریس کے دیگر سینئر لیڈران صبح غازی پور سرحد پر پہنچے جہاں پر بھاری پولیس فورس تعینات کی گئی اور انہیں سنبھل میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔
بھارتی شہری تحفظ سنہتا (بی این ایس ایس) کی دفعہ 163 کے تحت پابندیاں (پریشانی یا خطرے کے فوری معاملات میں حکم جاری کرنے کا اختیار)، جو اتوار کو ختم ہونے والی تھی، اب سنبھل میں 31 دسمبر تک بڑھا دی گئی ہے۔
سنبھل کے ضلع مجسٹریٹ راجیندر پنسیا نے منگل کو گوتم بدھ نگر اور غازی آباد کے پولیس کمشنروں اور امروہہ اور بلند شہر اضلاع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ کو ایک خط لکھا، ان سے درخواست کی کہ وہ راہول گاندھی کو اپنے اضلاع کی سرحدوں پر روکیں۔
“ہم راہول گاندھی کو سنبھل جانے کی اجازت نہیں دیں گے کیونکہ وہاں کی انتظامیہ نے امتناعی احکامات جاری کیے ہیں۔ پولیس یوپی گیٹ پر گاندھی کو روکے گی،‘‘ غازی آباد کے پولس کمشنر اجے کمار مشرا نے پی ٹی آئی کو بتایا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کی بھاری نفری موقع پر تعینات کی گئی ہے۔
سنبھل میں 19 نومبر سے تناؤ پیدا ہو گیا تھا، جب عدالتی حکم پر مغل دور کی ایک مسجد کا سروے کیا گیا تھا، اس دعوے کے بعد کہ اس جگہ پر پہلے ہری ہر مندر کھڑا تھا۔
24 نومبر کو دوسرے سروے کے دوران تشدد پھوٹ پڑا جب مظاہرین شاہی جامع مسجد کے قریب جمع ہوئے اور سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ تشدد میں چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔