راہول کو چائی باسا عدالت میں غیرحاضری مہنگی پڑ گئی، اب 6 اگست کو شخصی پیشی لازمی

   

رانچی، 10 جون (ایجنسیز)کانگریس لیڈر راہول گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے کچھ مہلت مل گئی ہے، مگر چائی باسا عدالت کی جانب سے جاری کردہ ناقابل ضمانت وارنٹ اب بھی مؤثر ہے۔ راہول گاندھی کو اب 6 اگست کو ایم پی-ایم ایل اے عدالت میں ذاتی طور پر پیش ہونا ہوگا۔یاد رہے کہ جھارکھنڈ کے چائی باسا میں مقیم پرتاپ کٹیار نے راہول گاندھی کے خلاف 2018 میں ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ الزام تھا کہ راہول گاندھی نے بی جے پی کے اس وقت کے صدر پر قاتلانہ الزام لگایا، اور کہا: “کانگریس میں کوئی قاتل صدر نہیں بن سکتا، یہ صرف بی جے پی میں ہی ممکن ہے۔’’ اس بیان پر چائی باسا عدالت نے پہلے قابل ضمانت اور بعد میں ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیا۔ راہول گاندھی کی جانب سے نہ تو پہلے سمن پر جواب دیا گیا اور نہ ہی وارنٹ کا کوئی نوٹس لیا گیا، جس پر عدالت نے سخت موقف اپنایا۔ راہول گاندھی کے وکیل نے ہائی کورٹ سے جسمانی پیشی سے استثنیٰ کی درخواست کی، مگر عدالت نے صرف تاریخ میں نرمی کرتے ہوئے پیشی کے لیے 6 اگست مقرر کر دی۔ عدالت نے واضح کیا کہ وارنٹ واپس نہیں لیا جا سکتا۔ اس کیس سے راہول گاندھی کو قانونی محاذ پر ایک اور چیلنج درپیش ہے، اور آئندہ سماعت ان کے سیاسی بیانیے اور عوامی تاثر پر بھی اثر ڈال سکتی ہے۔