راہول گاندھی نے بنگلہ خالی کرنے کے نوٹس کا جواب دیا

   

نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے لوک سبھا کے رکن کی حیثیت سے انہیں الاٹ کئے گئے 12 تغلق لین کے بنگلہ کو خالی کرنے کے لئے ملے نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ وقت پر بنگلہ خالی کردیں گے ۔لوک سبھا سکریٹریٹ میں ڈپٹی سکریٹری، ایم ایس برانچ کی طرف سے سرکاری بنگلہ خالی کرنے کو ملے نوٹس کے جواب میں گاندھی نے کہا کہ وہ اپنے حقوق سے واقف ہیں اور بنگلے کے بارے میں انہیں جو نوٹس ملا ہے ،وس اس پر عمل کریں گے ۔کیرالا کے وائیناڈ سے لوک سبھا کے رکن راہول گاندھی نے اپنے خط میں کہا کہ وہ پچھلی چار مدت کار سے لوک سبھا کیلئے منتخب ہوئے ہیں۔ اس مینڈیٹ پر وہ عوام کے مشکور ہیں۔انہوں نے اس دوران لوک سبھا میں اپنے دور کو انتہائی خوشگوار اور یادگار قرار دیا اور کہا کہ وہ بنگلہ خالی کرنے کے لئے موصول ہونے والے نوٹس پر عمل کریں گے ۔
راہول معاملہ پر امریکہ کی نظر
نئی دہلی: امریکہ نے کہا ہے کہ وہ راہول گاندھی کے معاملے کو دیکھ رہا ہے اور کانگریسی لیڈر کو ‘مودی سرنیم ریمارکس’ معاملے میں عدالت کی طرف سے سزا سنائے جانے کے بعد جمہوری اقدار اور اظہار رائے کی آزادی کے تئیں عہد پر حکومت ہند کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے ۔واشنگٹن میں ایک میڈیا بریفنگ میں راہول گاندھی سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ، ہند۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا، “قانون کی حکمرانی اور عدالتی آزادی کا احترام کسی بھی جمہوریت کی بنیاد ہے ۔ ہم گاندھی کے معاملے کو دیکھ رہے ہیں اور جمہوری اقدار اور آزادی اظہار کیلئے اپنی مشترکہ وابستگی پر حکومت ہند کے ساتھ رابطے میں ہیں۔انہوں نے کہا، “ہندوستانی شراکت داروں کے ساتھ ہمارے انسلاک میں، ہم آزادی اظہارسمیت انسانی حقوق کے تحفظ، دونوں جمہوریتوں کو مضبوط کرنے کی کلید کے طور پر جمہوری اصولوں کی اہمیت کو اجاگر کرنا جاری رکھا ہے ۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا امریکہ راہول گاندھی کے ساتھ اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے بات چیت کرتا ہے ، انہوں نے کہا کہ “ہمارے لیے یہ معمول اور معیاری ہے کہ ہم کسی بھی ایسے ملک میں جہاں ہمارے دو طرفہ تعلقات ہوں، اپوزیشن جماعتوں کے اراکین کے ساتھ بات چیت کریں۔”