راہول گاندھی نے دلت کے باورچی خانہ میں لذیذ پکوان کیا

,

   

کولہاپور کے حالیہ دورہ میں ذات پات کی تفریق کے مسئلہ پر تبادلہ خیال
نئی دہلی :لوک سبھا میں قائد اپوزیشن راہول گاندھی لگاتار سماج کے مختلف طبقات سے ملاقات کر رہے ہیں۔ انھوں نے اپنے حالیہ دورہ مہاراشٹرا کے موقع پر کولہاپور میں ایک دلت خاندان کے گھر گئے۔ اس دوران انھوں نے ان کے ساتھ باورچی خانہ میں کھانا بنایا اور ذات پات کی تفریق جیسے کچھ اہم مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا۔ اس ملاقات کی ویڈیو راہول گاندھی نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر شیئر کی ہے جس میں وہ کھانا بناتے، کھاتے اور گفتگو کرتے ہوئے دکھائی دئے ۔اس ویڈیو کے ساتھ راہول گاندھی نے اپنے تجربات قلم بند بھی کیے ہیں۔ انھوں نے لکھا ہے کہ دلت کچن (باورچی خانہ) کے بارے میں آج بھی بہت کم لوگ جانتے ہیں۔ جیسا شاہو پٹولے جی نے کہا کہ دلت کیا کھاتے ہیں کوئی نہیں جانتا۔ وہ کیا کھاتے ہیں، کیسے پکاتے ہیں اور اس کی سماجی و سیاسی اہمیت کیا ہے اس تجسس کے ساتھ میں نے اجئے تکارام سندے جی اور انجنا تکارام سندے جی کے ساتھ ایک دوپہر گزاری۔ انہوں نے لکھا کہ کولہاپور، مہاراشٹرا میں دلت خاندان نے مجھے اپنے گھر احترام کے ساتھ بلا کر باورچی خانہ میں ہاتھ بنٹانے کا موقع دیا۔ ہم نے مل کر چنے کے ساگ کی سبزی ’ہربھریاچی بھاجی اور بینگن کے ساتھ تور دال بنائی۔ پھر راہول گاندھی دلت خاندان کے ساتھ مل کر کھاتے ہوئے بھی دکھائی دیتے ہیں۔ راہول گاندھی نے جو ویڈیو شیئر کی ہے اس میں وہ کچھ اہم امور پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے بھی نظر آتے ہیں۔راہول گاندھی اپنے پوسٹ کے آخر میں یہ بھی لکھتے ہیں کہ آئین بہوجنوں کو حصہ داری اور حقوق دیتا ہے اور اس آئین کی حفاظت ہم کریں گے۔ لیکن سماج میں سبھی کی سچی شراکت داری اور مساوات تبھی ممکن ہوگا جب ہر ایک ہندوستانی دل میں بھائی چارہ کے جذبہ کے ساتھ کوشش کرے۔