نئی دہلی۔سابق کانگریس صدر راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندرمودی کے امریکہ کے ہوسٹن میں مجوزہ ”ہاؤڈی مودی“ تقریب کا مذاق اڑایا‘جہاں پر مودی ہندوستانی تارکین وطن سے خطاب کریں گے۔
“Howdy” economy doin’,
Mr Modi?Ain’t too good it seems. #HowdyEconomyhttps://t.co/p2NTW3fLZo
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) September 18, 2019
توقع ہے کہ امریکہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ صدر کے ساتھ مودی شہہ نشین پر موجود رہیں گے۔ راہول گاندھی نے ”ہاؤڈی“ معیشت کہاں ہیں مسٹر مودی؟
اگر ہیش ٹیگ ہاوڈی اکنامی ہوتا تو بہت بہتر دیکھائی دیتا۔
قبل ازیں مودی کے ہوسٹن تقریب کو نشانہ بناتے ہوئے پرینکا گاندھی نے لکھا کہ بیرون ملک تقریب کے انعقاد کرنے سے سرمایہ کاروں کو راغب نہیں
चकाचौंध दिखा कर रोज 5 ट्रिलियन-5 ट्रिलियन बोलते रहने या मीडिया की हेडलाइन मैनेज करने से आर्थिक सुधार नहीं होता। विदेशों में प्रायोजित इवेंट करने से निवेशक नहीं आते। निवेशकों का भरोसा डगमगा चुका है। आर्थिक निवेश की जमीन दरक गई है। #BjpBadForBusiness https://t.co/G1YvZRrvvD
— Priyanka Gandhi Vadra (@priyankagandhi) September 18, 2019
मगर भाजपा सरकार इस सच्चाई को स्वीकार नहीं कर रही। आर्थिक महाशक्ति बनने की दिशा में ये मंदी ‘स्पीड ब्रेकर’ है, इसको सुधारे बिना सब रंग-रोगन बेकार है। #मंदीकीमार
— Priyanka Gandhi Vadra (@priyankagandhi) September 18, 2019
کیاجاسکے گا۔ معاشی بحران کے حوالے سے کانگریس مودی حکومت کو مسلسل تنقید نشانہ بنارہی ہے اور حکومت کی معاشی پالیسیوں کے متعلق سوال کھڑے کئے جارہے ہیں۔
سابق وزیراعظم من موہن سنگھ نے بھی حکومت سے استفسا ر کیاہے کہ وہ حقائق کو تسلیم کرے اور جلد سے جلد کوئی کاروائی کی جائے