راہول گاندھی کو ہتک عزت کیس میں سپریم کورٹ سے راحت

   

نئی دہلی :لوک سبھا میں اپوزیشن قائد راہول گاندھی کو سپریم کورٹ نے پیر کو بڑی راحت دے دی۔ عدالت نے ان کے خلاف دائر ہتک عزت معاملے میں نچلی عدالت کی کارروائی پر اگلے حکم تک عبوری روک لگا دی ہے۔ یہ معاملہ سال 2019 میں لوک سبھا انتخاب کے دوران چائباسا میں راہول گاندھی کے ذریعہ بی جے پی رہنما امیت شاہ کو لے کر کیے گئے تبصرہ کا ہے۔امیت شاہ کے خلاف تبصرہ کیلئے توہین عزت معاملہ منسوخ کرنے سے متعلق راہول گاندھی کی عرضی پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ نے راہول گاندھی کی اپیل پر جواب مانگتے ہوئے جھارکھنڈ حکومت اور بی جے پی رہنما کو نوٹس جاری کیا۔ حالانکہ سپریم کورٹ نے آج ٹرائل کورٹ کی کارروآئی پر روک لگا دی ہے۔ واضح ہو کہ بی جے پی رکن نوین جھا نے امیت شاہ کے خلاف تبصرہ کے لیے 2019 میں راہل گاندھی کے خلاف معاملہ درج کرایا تھا۔راہل گاندھی نے مقدمہ ختم کرنے کے لیے جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی لیکن گزشتہ سال فروری میں دیے گئے حکم میں ہائی کورٹ نے مقدمہ کو خارج کرنے سے منع کر دیا تھا۔ اس کے خلاف سپریم کورٹ پہنچے راہل گاندھی کی پیروی سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کی۔ابھیشیک منو سنگھوی نے جسٹس وکرم ناتھ اور سندیپ مہتا کی بنچ سے کہا کہ شکایت کنندہ معاملے میں براہ راست متاثر نہیں ہے۔ ایسے میں یہ مقدمہ نہیں چل سکتا۔ ججوں نے اس پر شکایت کنندہ نوین جھا سے جواب مانگتے ہوئے انہیں نوٹس جاری کر دیا۔ سپریم کورٹ میں معاملے کی اگلی سماعت 6 ہفتے بعد ہوگی، تب تک نچلی عدالت کی کارروائی پر روک رہے گی۔