راہول گاندھی کی یاترا بنگال کے مرشد آبادضلع میں داخل

   

چھ اضلاع میں 523 کلومیٹر کا فاصلہ طے ‘سی پی آئی ایم یاترا میں شامل

کولکا تہ :کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی قیادت میں ‘بھارت جوڑو نیا یاترا’ جمعرات کو مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع میں داخل ہوئی۔ مغربی بنگال میں یاترا کا پہلا مرحلہ پیر کو اسلام پور سے بہار منتقل ہونے کے بعد اختتام پذیر ہوا۔ چہارشنبہ کو، یاترا مالدہ ضلع کے دیبی پور اور رتوا سے ہوتی ہوئی مغربی بنگال واپس آئی۔اب تک، یاترا مغربی بنگال کے چھ اضلاع میں 523 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر چکی ہے، بشمول دارجلنگ، جلپائی گوڑی، علی پور دوار، اتر دیناج پور، مالدہ، اور مرشد آباد۔ دوسرے مرحلے میں مالدہ اور مرشد آباد کو شامل کیا جائے گا۔انصاف کیلئے لڑنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے سی پی آئی (ایم) راہول گاندھی کی نیا یاترا میں شامل ہوئی۔سی پی آئی (ایم) مغربی بنگال کے سکریٹری محمد سلیم نے جمعرات کو زور دے کر کہا کہ قوم انصاف اور ناانصافی کے درمیان بٹی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بائیں بازو کی پارٹی نے خود کو کانگریس لیڈر راہول گاندھی کی ‘بھارت جوڑو نیا یاترا’ کے ساتھ جوڑ دیا ہے تاکہ انصاف کیلئے جاری جدوجہد میں فعال طور پر حصہ لیا جا سکے۔کانگریس نے جمعرات کو مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے ساتھ نشستوں کی تقسیم کے باہمی اتفاق رائے تک پہنچنے کے بارے میں امید ظاہر کی۔ ریاست میں کانگریس کو سیٹیں مختص کرنے میں ٹی ایم سی سربراہ ممتا بنرجی کی بظاہر ہچکچاہٹ کے باوجود یہ امید برقرار رہی۔ مرشد آباد ضلع میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے، جو تاریخی طور پر کانگریس کا گڑھ تھا، پارٹی کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے اس بات پر زور دیا کہ آنے والا 2024 کا الیکشن بنیادی نشانہ ہے۔ لوک سبھا انتخابات مرکز میں بی جے پی حکومت کو ہٹانے کے لیے ہیں۔ نشستوں کی تقسیم پر بات چیت میں چیلنجوں کے باوجود کانگریس ایک ایسا اتحاد بنانے کیلئے پرعزم ہے جو حکمران بی جے پی کا مقابلہ کرنے کے ان کے مقصد کے مطابق ہو۔بھارت جوڑو نیا یاترا دارجلنگ، جلپائی گوڑی، علی پور دوار اور اتر دیناج پور سے گزری ہے۔