رم جھم موسم میں اپنی شخصیت کو بنائیں پُربہار

   

اس موسم کے آتے ہی خواتین کے چہرے کھل اُٹھتے ہیں، یہ موسم خواتین کے چہروں اور ملبوسات پر بہار کے رنگ بکھیر دیتا ہے۔ویسے تو خواتین کیلئے فیشن، میک اپ اور کپڑوں کے انتخاب کے حوالے سے کوئی بھی خاص موسم نہیں ہے۔وہ مارکیٹ سے اچھی ساکھ رکھنے والی ملوں کا تیار کردہ کپڑا خریدتی ہیں اور نگاہوں کو بھانے والے ڈیزائن کی پوشاک بنواتی ہیں۔ وہ سفید ریشمی دوپٹے خریدتی ہیں اور انہیں کپڑوں کی مناسبت سے دیدہ زیب رنگوں میں رنگواتی ہیں یوں وہ ان تتلیوں کو شرماتی ہیں، جو برسات کے موسم میں اپنے جھلملاتے رنگوں کے ساتھ نمودار ہوتی ہیں۔ساون رُت میں خواتین کے آنچل ماحول سے نہ صرف مطابقت رکھتے ہیں، بلکہ موسم کے سرمئی پن میں زندگی پیدا کرتے ہیں۔کھلتے ہوئے ہلکے رنگوں میں لون، سوتی کپڑوں، شفون یا خالص ریشم کے لہراتے دوپٹے پہننے والوں کے ذوق کو اجاگر کرتے ہیں۔ مون سون، ساون بھادوں یا برسات کا موسم ایک ہی کیفیت کے مختلف نام ہیں۔یہ کیفیت گرمی سے جھلسے ہوئے جسموں کو سکون دیتی اور روح کی بے چینی کو اطمینان بخشتی ہے۔مون سون گرمیوں کے ایک سخت موسم کے بعد اپنی آمد سے ماحول کے تناؤ کو کم کرتا ہے۔ایک کڑکتی دوپہر میں جب ہوا یک لخت چلنا شروع ہو جائے، ہلکے سرمئی بادل گہرے سیاہ بادلوں میں تبدیل ہو جائیں۔آسمان پر بادلوں کے دل حرکت کرنے اور ان کی کڑکڑاہٹ سنائی دینے لگے تو وہ دل جو گرمی کی شدت سے ادھ موئے ہوئے ہوتے ہیں، یک لخت کھل اْٹھتے ہیں۔اس میں شک نہیں کہ بارش کا خوبصورت موسم ہر کسی کو پسند ہے وہ چاہے انسان ہوں یا پرندے سورج کا بادلوں کے ساتھ آنکھ مچولی کھیلنا کبھی دھوپ کبھی چھاؤں قوس و قزح کے رنگوں کا اُفق پہ بکھرنا کبھی رم جھم برستی بوندوں کا مٹی کو مہکانا تو کبھی موسلا دھار بارش کا دن رات برسنا، کبھی بادلوں کا گرجنا اور کبھی ٹھنڈی ہواؤں کے جھونکے۔ بارش کا موسم کتنا حسین خوشگوار دلکش اور سْہانا ہوتا ہے جب ہر چیز نکھری، نکھری اور دْھلی دْھلی نظر آتی ہے اور چار سو چھایا سبزہ آنکھوں کو ٹھنڈک بخشتا ہے۔پتے ٹہنیاں، پھول، شاخیں ہوا میں لہراتی ہوئی ٹھنڈک بکھیرتی ہیں اور چار سو مٹی کی خوشبویں چھا جاتی ہے۔یہ وہ موسم ہے جب نہ چاہتے ہوئے بھی نیند کا غلبہ طاری ہو جاتا ہے اور دل بلاوجہ خوشی سے جھومنے لگتا ہے شور مچاتا پانی اور ٹپ ٹپ گرتی بوندیں ہلکی پھلکی موسیقی سے بھلی لگتی ہیں یہ نرم آواز کو لبھاتی ہے۔کچھ دیر کی بارش کے بعد جب بادل چھٹ جاتے ہیں بارش تھمتی ہے اور مطلع صاف ہو جاتا ہے تو قوس قزح نے آسمان پر اپنے رنگ بکھیر دیتی ہے فضا دھل کر صاف ہو جاتی ہے ہر طرف زندگی خوشگوار ہو جاتی ہے چشمے بہنے لگتے ہیں پرندے چہچہانے لگتے ہیں کلیاں مسکرانے لگتیں اور ہر طرف سبزہ نظر آنے لگتا ہے۔بلاشبہ رب العزت کی یہ ایک بے پایاں رحمت ہے، جس کا شکر ہر حال میں واجب ہے۔