پیرس : فرانسیسی صدر ایمنیول میکرون نے روانڈا کے دورے کے موقع پر کہا ہے کہ فرانس 1994 میں روانڈا کی نسل کشی میں اپنی ‘ذمہ داری’ کو تسلیم کرتا ہے اور ساتھ ہی اس تنازعہ میں اپنے ملک کے کردار کے لیے ذاتی حیثیت میں معافی مانگی۔خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق انہوں نے یہ بیان کی گالی نسل کشی کی یادگار پر ایک منعقدہ تقریر کے دوران دیا، جہاں اجتماعی قتل عام کے دوران ڈھائی لاکھ افراد کو دفن کیا گیا تھا۔اپریل 1994 میں شروع ہونے والی 100 روزہ خونریزی کے دوران ہوٹو ملیشیا کے ذریعے تقریبا 8 لاکھ نسلی توتسی اور اعتدال پسندمارے دیئے گئے تھے، نسل کشی جولائی 1994 میں اس وقت ختم ہوئی جب موجودہ صدر کاگامے کی زیر سربراہی روانڈن پیٹریاٹک فرنٹ (آر پی ایف) یوگنڈا سے ملک میں داخل ہوئے اور ملک کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا۔میکرون نے کہا کہ فرانس نے ان لوگوں کی بات نہیں مانی جنہوں نے روانڈا میں ہونے والے قتل عام کے بارے میں خبردار کیا تھا اور اس نسل کشی کے دوران غیرجانبدار رویہ رکھا جو شاید قانوناً درست نہ تھا۔
