روزانہ اخروٹ کھانے کے بے شمار فائدے

   

حیدرآباد: خشک میوے میں شمار کیا جانے والا اخروٹ ہمیشہ سے طبی لحاظ سے فائدہ مند قرار دیا جاتا ہے۔اخروٹ میں ایسے پروٹینز، وٹامنز، مرلز اور فیٹس ہوتے ہیں جو جسم میں کولیسٹرول لیول کو کم رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں جس سے دل کے دورے کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔حالیہ دہائیوں میں اس گری کے حوالے سے ماہرین کی دلچسپی میں اضافہ ہوا ہے اور امریکا تو ہر سال ایک کانفرنس کا انعقاد بھی ہوتا ہے۔اب تک طبی سائنس اخروٹ کے جو فوائد ثابت کرچکی ہے وہ درج ذیل ہے۔کسی اور گری کے مقابلے میں اخروٹ کھانے سے جسم میں اینٹی آکسائیڈنٹس سرگرمیاں سب سے زیادہ ہوتی ہے۔وٹامن ای، میلاٹونین اور نباتاتی مرکبات پولی فینولز اس گری کو اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور بناتے ہیں۔صحت مند بالغ افراد پر ہونے والی ایک تحقیق میں ثابت ہوا کہ اخروٹ سے بھرپور غذا کا استعمال کھانے کے بعد نقصان دہ کولیسٹرول ایل ڈی ایل سے بننے والے تکسیدی تناؤ سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔یہ بہت مفید ہوتا ہے کیونکہ ایل ڈی ایل کولیسٹرول شریانوں میں جمع ہونے لگتا ہے اور ایتھیروسلی روسس (دل کی ایک بیماری) کا خطرہ بڑھتا ہے۔کسی گری کے مقابلے میں اخروٹ میں اومیگا تھری کی مقدار سب سے زیادہ ہوتی ہے، ایک اونس یا 28 گرام اخروٹ کھانے سے ڈھائی گرام اومیگا تھری فیٹی ایسڈز جسم کا حصہ بنتے ہیں۔اومیگا تھری کے حصول کے نباتاتی ذریعے کو ایلفا لائنولینک ایسڈ (اے ایل اے) کہا جاتا ہے اور مردوں کو روزانہ 1.6 اور خواتین کو 1.1 گرام اے ایل اے جزوبدن بنانے کا مشورہ کیا جاتا ہے۔دن میں کچھ مقدار میں اخروٹ کھانے سے یہ ضرورت پوری کی جاسکتی ہے۔