روزگاراسکیم سے گاندھی جی کا نام ہٹانے پر آج کانگریس کا احتجاج

   

Ferty9 Clinic

بی جے پی کا فیصلہ جمہوری اقدار کے منافی، بابائے قوم کی توہین: مہیش کمار گوڑ

حیدرآباد ۔ 27 ڈسمبر (سیاست نیوز) صدرتلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی مہیش کمار گوڑ نے نیشنل ایمپلائمنٹ گیارنٹی اسکیم سے گاندھی جی کا نام ہٹانے کے خلاف 28 ڈسمبر کو ریاست کے تمام اضلاع میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کرنے کی کانگریس کیڈر کو ہدایت دی۔ مہیش کمار گوڑ نے کانگریس کے قائدین اور کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ مہاتما گاندھی کی تصاویر کے ساتھ گاندھی جی کے مجسموں کے پاس پرامن احتجاج کریں اور کانگریس ہائی کمان کی جانب سے احتجاج کریں اور کانگریس ہائی کمان کی جانب سے احتجاج کرنے کی جو ہدایت دی گئی ہے اس کو تلنگانہ میں کامیاب بنائے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو بی جے پی کی سازش سے آگاہ کرانا کانگریس کی ذمہ داری ہے۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے کہا کہ بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت روزگار گیارنٹی اسکیم کو کمزور کرنے اور اس سے اپنی ذمہ داریوں سے الگ ہونے کی کوشش کررہی ہے جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔ آج دہلی میں منعقدہ کانگریس کی فیصلہ ساز باڈی (سی ڈبلیو سی) کے اجلاس میں بھی مرکزی حکومت کے اس فیصلے کی سخت مذمت کرتے ہوئے سڑک سے سنسدتک احتجاجی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ یہ اسکیم غریبوں اور دیہی مزدوروں کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہے۔ جسے کانگریس نے طویل جدوجہد اور عوامی تحریکوں کے ذریعہ نافذ کروایا تھا۔ مرکزی حکومت نے مناسب مشاورت کے بغیر اسکیم کا نام تبدیل کرتے ہوئے نہ صرف جمہوری اقدار کی خلاف ورزی کی ہے اور ساتھ ہی بابائے قوم کی توہین بھی کی ہے۔ انہوں نے کانگریس قائدین پر زور دیا کہ وہ احتجاج کے ذریعہ سماجی انصاف، محنت کے احترام اور روزگار کے حق جیسے بنیادی نکات پر عوام کو تفصیل سے آگاہ کرائے۔ یہ احتجاج صرف گاندھی جی کے نام کی تبدیلی کے خلاف نہیں بلکہ غریبوں کے حقوق اور آئینی اقدار کے تحفظ کی جدوجہد ہے۔2