کیف نے روس سے بات چیت کو مستر کردیا کیونکہ تجویز کردہ شرائط ناقابل قبول ہیں۔
ماسکو/کیف۔روسی وزرات دفاع کا کہنا ہے کہ کیف کی جانب سے بات چیت کی پیشکش کو مستر د کرنے کے بعد روس کے دستوں کو ”تمام سمتوں سے“ سے یوکرین میں پیش قدمی کو بحال کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
زنہو نیوز ایجنسی کی خبر کے بموجب دفاعی وزرات کے ترجمان ایگور کونشینکوف نے ہفتہ کے روز میڈیاکو بتائی جانے والی تفصیلات میں کہاکہ تمام یونٹوں کو احکامات دئے گئے ہیں وہ کاروائی کے منصوبے کے تحت جارحیت میں شدت پید ا کریں۔
مقامی میڈیا نے کریملین ترجمان ڈی میٹری پیسکو کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ صدر ولاد میرپوتن نے جمعہ کے روز یوکرین کی قیادت کے ساتھ متوقع بات چیت کی روشنی میں ملٹری اپریشنس کو روکنے کے احکامات دئے تھے۔
کیف نے روس سے بات چیت کو مستر کردیا کیونکہ تجویز کردہ شرائط قابل قبول نہیں ہیں اور یہ”ملک کوخودسپردگی کے لئے دباؤ کی ایک کوشش ہے“۔ وزرات کے بموجب لوگانسک میں دستے 46کیلومیٹر تک پیش قدمی کرکے چاشیا اور موراتو کے تنصیبات پر قبضہ کرلیاہے وہیں ڈونٹسک میں دستوں 10کیلومیٹر تک پیش قدمی کرچکے ہیں۔
مذکورہ وزرات نے مقامی میڈیاکے مطابق ہفتہ کے روز یہ بھی کہا ہے کہ روس کے فضائی دستے مشترکہ طور پر یوکرین کے نیشنل گارڈس کے ساتھ ملکر چیرنوبوئیل نیوکلیئر پلانٹ کا تحفظ فراہم کررہے ہیں۔
درایں اثناء ڈپٹی چیر من برائے روسی سکیورٹی کونسل دمتری میدودیف نے ہفتہ کے روز کہاکہ روس کے خلاف موجودہ پابندیاں ان تمام ممالک کے ساتھ تعلقات پر نظر ثانی کی وجہہ بن سکتے ہیں جنھوں یہ پابندیاں عائد کی ہیں۔
میدودیف نے کہاکہ فوجی اہمیت کے استحکام پر مغربی کے ساتھ تمام بات چیت کو ختم کرنے کی یہ ایک وجہہ ہے اوراس عزم کااظہار کیاکہ یہ پابندیاں ماسکو کے ملٹری اپریشن کے فیصلے اور ڈان باس کی حفاظت کے فیصلے کو تبدیل نہیں کرسکتے ہیں۔
انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیاکہ روس اس کے اور اس کے شہریوں کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کا جواب دے سکتے ہے‘ روس میں غیر ملکیوں کمپنیوں اور غیر ملکیوں کے اثاثوں کو ضبط کرکے یہ کام کرسکتا ہے۔
اسکے علاوہ روسی ہوابازیانتظامیہ نے کہاکہ روسی طیاروں کی پروازوں پر امتناع عائد کرنیوالے ممالک کی جانب سے فی الحال کئے جانے والے اقدامات پر ”ردعمل کاعکاس“ ہوگا۔ ماسکو نے اپنی ہوائی پٹی کو ردعمل میں بند کردیاہے۔
ترکی کے اپنے ہم منصب خارجی وزیر میلوت کیر سوگولو سے فون پر بات چیت کے دوران روسی خارجی وزیر سیرگائی لورو نے کہاکہ ماسکو ”تمام تعمیری دستوں“ سے بات چیت کے لئے ماسکو تیار ہے تاکہ یوکرین بحران کا خاتمہ کیاجاسکے۔
تاہم یوکرین کے جنرل اسٹاف مصلح دستے نے ہفتہ کے روز فیس بک پرکہاکہ کیف کا محاصرہ روس کا یوکرین کے خلاف جارحانہ حملے کا بنیادی مقصد ہے۔