روسی سرزمین پر حملوں سے امریکہ نے خود کو الگ کر لیا

   

واشنگٹن : روسی حکام کے مطابق سرحدی علاقے بیلگوروڈ پر پھر سے فضائی حملے کی کوشش کی گئی ہے، اس سے قبل اس نے متعدد حملوں کا ناکام بنانے کا دعوی کیا تھا۔ ادھر امریکہ نے اس طرح کی دراندازی سے خود کو الگ رکھنے کی بات کہی ہے۔اس سے قبل روس نے منگل کے روز کہا تھا کہ اس نے 24 گھنٹے کی لڑائی کے بعد خطے پر یوکرین کے تخریب کاروں کے حملے کو ناکام بنا دیا، جس میں 70 حملہ آوروں کو بھی ہلاک کر دیا گیا۔ تاہم کییف نے ان حملوں میں کسی بھی طرح سے ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔واضح رہے کہ پیر کے روز سرحدی علاقے بیلگوروڈ کے کچھ حصے حملوں کی زد میں آئے تھے اور کہا جا رہا ہے کہ گزشتہ برس یوکرین پر حملے کے بعد سے روس کے اندر سرحد پار سے ہونے والے حملوں میں سے یہ اب تک کا بڑا حملہ تھا۔روس نے حملے کو ناکام بنانے کے بعد متاثرہ علاقوں میں پڑی تباہ شدہ فوجی گاڑیوں کی تصاویر بھی جاری کی ہیں، جو مغربی ممالک کی ہیں اور اس میں امریکی ساختہ ہموی فوجی گاڑی بھی شامل ہیں۔یوکرین کی سرحد کے قریب بیلگوروڈ کا علاقہ گولہ باری کی زد میں آنے کے بعد، آس پاس کے کئی دیہاتوں کو خالی کرایا گیا۔ روس کا کہنا ہے کہ اس آپریشن میں 70 حملہ آور مارے گئے۔ اس کا اصرار ہے یہ سارے جنگجو یوکرین کے تھے۔لیکن کییف اس میں ملوث ہونے سے انکار کرتا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے دو مخالف نیم فوجی گروپوں کا اس دراندازی کے پیچھے ہاتھ ہے۔