چین سے دو ہزار آکسیجن کنسنٹریٹرس بھی شہر پہونچے ۔ کے ٹی راما راور اور سومیش کمار کا ائرپورٹ پر معائنہ
حیدرآباد۔ روس کی کورونا ویکسین اسپوتنک ۔ وی کی 60,000 خوارکیں آج حیدرآباد پہونچ گئیں۔ ڈاکٹر ریڈیز لیباریٹری نے بتایا کہ راجیو گاندھی انٹرنیشنل ائرپورٹ پر یہ کھیپ پہونچ چکی ہے ۔ دو خصوصی پروازوں کے ذریعہ ویکسین کی ان خوراکوں اور آکسیجن کنسنٹریٹرس کی آمد ہوئی ہے ۔ ائرپورٹ سے اس کھیپ کو ڈاکٹر ریڈیز لیب کیلئے روانہ کردیا گیا ۔ کہا گیا ہے کہ دوسری پرواز کے ذریعہ چین سے 2000 آکسیجن کنسنٹریٹرس بھی ائرپورٹ پہونچے ہیں۔ اس کھیپ کی آمد کے بعد ڈاکٹر ریڈیز لیب نے بتایا کہ خوشی کی بات ہے کہ یہ کھیپ آج حیدرآباد پہونچ چکی ہے ۔ اس میں کورونا ٹیکہ اسپوتنک ۔ وی کی 60 ہزار خوارکیں آئی ہیں۔ یہ دوسری خوارک کے ٹیکے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ اس کھیپ کے نمونوں کو سنٹرل ڈرگس لیبارٹری روانہ کیا جائیگا ۔ ڈاکٹر ریڈیز لیب نے 14 مئی کو اسپوتنک وی ٹیکہ دینے کا آغاز کیا تھا جس کی قیمت فی ٹیکہ 948 روپئے مقرر کی گئی ہے ۔ اس پر پانچ فیصد جی ایس ٹی بھی عائد ہوگا ۔ ہندوستان میں روس کے سفیر نکولے کوڈاشیف نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں ٹیکہ اندازی مہم میں روسی ویکسین کی آمد بروقت ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ساری دنیا اسپوتنک ۔ وی ٹیکہ کے موثر ہونے سے واقف ہے ۔ ہندوستان میں یکم مئی کو ہی روس سے اسپوتنک وی کے 1.5 لاکھ ٹیکوں کی پہلی کھیپ پہونچ چکی تھی ۔ سنٹرل ڈرگس لیبارٹری سے اس کو منظوری بھی حاصل ہوگئی ہے ۔ شمس آباد ائرپورٹ پر اس کھیپ کی آمد کے بعد ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق مسٹر کے ٹی راما راو اور چیف سکریٹری سومیش کمار نے ائرپورٹ پہونچ کر اس کا جائزہ لیا ۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ تلنگانہ ریاست میں آکسیجن کی کمی کا مسئلہ ختم ہوگیا ہے ۔ گرین کو کمپنی نے آکسیجن روانہ کرنے کی ذمہ داری لی ہے جو ریاست کے مختلف اضلاع میں استعمال کی جائے گی ۔ آج کے اس مشکل دور میںٹی آر ایس حکومت عوام خاص طور پر کورونا متاثرہ افراد کی ہر ممکنہ مدد کر رہی ہے ۔ پورا ملک کورونا کی لپیٹ میں آچکا ہے ایسے میں تلنگانہ حکومت تمام تر احتیاطی تدابیر اختیار کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر ایک کو اس وباء سے لڑنے میں اپنا رول ادا کرنا چاہئے ۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ گھروں میں رہتے ہوئے خود کو محفوظ رکھیں اور دوسروں کو بھی محفوظ رکھیں۔ اس موقع پر ائرپورٹ پر جی ایم آر کا اسٹاف بھی موجود تھا ۔ روسی سفیر نے دہلی میں اپنے ٹوئیٹ میں اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ ہندوستان اور روس مشترکہ طور پر کورونا وباء سے نمٹنے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گدشتہ مہینے زندگیاں بچانے کیلئے جو امداد انسانی بنیادوں پر روانہ کی گئی ہے اس کو ہندوستانی عوام کو اس وباء سے بچانے میں کامیابی سے استعمال کیا جا رہا ہے ۔ کورونا کے خلاف جدوجہد میں روس سے ٹیکوں کی دوسری کھیپ بروقت پہونچی ہے اس سے کورونا کے خلاف جدوجہد میں مدد ملے گی ۔
خانگی کمپنی سے تلنگانہ کو آکسیجن تیاری کے 200 آلات کی منتقلی
وزیر آئی ٹی کے ٹی آر نے ایر پورٹ پر کارگو طیارہ کا استقبال کیا
حیدرآباد۔ حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی کمپنی گرینکو گروپ نے کورونا کے مریضوں کے علاج کیلئے ہندوستان کو آکسیجن سپورٹ سسٹم درآمد کیا ہے جس کے نتیجہ میں کورونا کے مریضوں کی زندگیوں کو بچانے میں مدد ملے گی۔ کارگو طیارہ کے ذریعہ 200 بڑے میڈیکل گریڈ آکسیجن کنسنٹریٹرس کو منتقل کیا گیا۔ اس کی صلاحیت فی منٹ 10 لیٹر آکسیجن کی تیاری ہے۔ وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ اور چیف سکریٹری سومیش کمار نے ایر پورٹ پر حکومت کی جانب سے کارگو فلائیٹ کا استقبال کیا۔ گرینکو گروپ کے بانیان انیل چلملا شیٹی اور مہیش پولی موجود تھے۔ گرینکو گروپ کے منصوبہ کی وضاحت کرتے ہوئے منیجنگ ڈائرکٹر اور چیف ایگزیکیٹو آفیسر انیل شیٹی نے بتایا کہ 5 کارگو طیاروں کے ذریعہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران آکسیجن کی سربراہی سے متعلق آلات کی منتقلی عمل میں آئی ہے۔ آئندہ پانچ دنوں میں مزید 4 کارگو طیارے حیدرآباد، بنگلور اور نئی دہلی میں 1000 میڈیکل گریڈ آکسیجن کنسنٹریٹرس منتقل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی یو میں منتقلی سے قبل یہ مشین مریضوں کی حالت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوگی۔ کے ٹی راما راؤ نے گرینکو گروپ سے اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور صنعتی اداروں کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ بحرین کے حالات میں شہریوں اور مریضوں کی مدد کریں۔ انہوں نے گرینکو گروپ کے تعاون پر اظہار تشکر کیا۔ 1000 بڑے آکسیجن سلینڈر جن کی صلاحیت 50 لیٹر پر مشتمل ہے انہیں مشرق وسطیٰ سے ہندوستان منتقل کیا جارہا ہے۔