روس اور امریکہ کے سفارتی تعلقات انتہائی کشیدہ

,

   

ماسکو میں امریکی سفیر کو طلب کیا گیا۔ صورتحال نازک ہونے سے واقف کرایا گیا
ماسکو ؍نیویارک :روس میں متعین امریکی سفیر کو ماسکو میں وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا ہے جہاں انھیں خبردار کیا گیا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر ہیں۔روس کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت خارجہ نے ایک مراسلہ سفیرکے حوالے کیا ہے اور اس میں باورکرایا ہے کہ صدر جو بائیڈن نے اپنے روسی ہم منصب ولادی میرپوتین کے بارے میں ناقابل قبول بیانات دیئے ہیں۔سفیر جان سلیوان کے حوالے کیے گئے اس مراسلے میں مبیّنہ طورپر جوبائیڈن کے ان بیانات کا حوالہ دیا گیا تھا جن میں انھوں نے ولادیمیر پوتین کو یوکرین پرحملے کا جنگی مجرم قرار دیا تھا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ صدربائیڈن کے اس طرح کے بیانات سے روس اور امریکہ کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور ان کے درمیان تعلقات منقطع ہونے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ماسکو میں امریکی سفارت خانے نے روسی بیان کا ذکر کیے بغیر ٹویٹر پر ایک بیان پوسٹ کیا ہے۔سفارت خانہ نے کہا کہ آج وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات میں سفیر جان سلیوان نے مطالبہ کیا کہ روس کی حکومت بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرے،بنیادی انسانی شائستگی کا مظاہرہ کرے اور روس میں قیدتمام امریکی شہریوں بشمول مقدمے سے قبل حراست میں لیے گئے افراد تک قونصلر رسائی کی اجازت دے۔انھوں نے کہا کہ ہم نے باربار روس میں قید امریکی شہریوں تک قونصلر رسائی کا مطالبہ کیا ہے اور کئی مہینوں سے مسلسل اور نامناسب طریقے سے رسائی سے انکار کیا گیا ہے۔