روس نے نئی ایٹمی آبدوزوں کی تعمیر شروع کر دی

   

ماسکو: روس نے فوج کو جدید تر بنانے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور اس دوران اس کے مغربی ممالک کے ساتھ تعلقات عدم استحکام کا شکار ہیں۔ روسی صدر نے نئی جوہری آبدوزیں بنانے کا بھی اعلان کیا ہے۔روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے آرمی 2021ء یا انٹرنیشنل ٹیکنیکل فورم کا افتتاح کر دیا ہے۔ اس کا انعقاد ماسکو کے نواح میں کیا گیا ہے۔ انہوں نے اس تقریب میں نصف درجن جنگی بحری جہاز بشمول ایٹمی آبدوزیں تیار کرنے کا اعلان بھی کیااس عسکری شو سے روسی حکومت بین الاقوامی گاہک حاصل کرتی ہے اور انہیں فوجی سامان خریدنے کی ترغیب بھی دی جاتی ہے۔ منگل چوبیس اگست سے شروع ہونے والے شو میں شریک غیر ملکی مہمانوں میں اردن کے شاہ عبداللہ دوئم بھی موجود تھے۔انٹرنیشنل ٹیکنیکل فورم کو ایک طرح سے روس کی فوجی طاقت کا مظاہرہ بھی خیال کیا جاتا ہے۔ یہ بڑی تقریب وار گیمز اور اسلحے کی نمائش بھی قرار دی جاتی ہے۔ اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا کہ ایک مضبوط اور بااختیار ملک کے طور پر روس کو متوازن اور طاقتور بحریہ درکار ہے۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ روسی بحریہ کی قوت کو مسلسل بڑھانے کا عمل جاری رکھا جائے گا۔ پوٹن کے مطابق بحری فوجی اڈوں کے ڈھانچوں کو مزید بہتر اور جدید ترین انداز فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ نئے بحری فوجی اڈے بھی تعمیر کیے جائیں گے۔روسی صدر نے اس موقع پر کم از کم نصف درجن بحری فوج کے جدید مراکز قائم کرنے کا بھی اعلان کیا۔ روسی صدر نے ملکی فوج کے ساتھ خطاب کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ جنگی بحری جہازوں کو انتہائی جدید بنایا جائے اور غیرمعمولی حربی سامان سے لیس ہونے کے ساتھ ساتھ ان میں نیویگیشن اور کمیونیکیشن کے جدید آلات بھی نصب ہوں۔